0
Friday 13 Jul 2012 23:27

گلگت بلتستان کو کالونی کی شکل میں چلایا جا رہا ہے، ڈاکٹر اسرار شاہ

گلگت بلتستان کو کالونی کی شکل میں چلایا جا رہا ہے، ڈاکٹر اسرار شاہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسرار شاہ نے کہا ہے کہ ایک سازش کے تحت گلگت بلتستان میں حالات خراب کیے جا رہے ہیں اور تفرقہ بازی کو ہوا دی جا رہی ہے۔ جس خطے پر ذوالفقار علی بھٹو نے اتنے احسانات کیے تھے آج اسے میاں منظور ووٹو تباہ کر رہے ہیں اور گلگت بلتستان کو ایک کالونی کی شکل میں چلایا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ خطہ بارود کے ڈھیر پر پہنچ چکا ہے۔ بھاشا ڈیم پر سابقہ وزیراعظم نے صرف مشرف کی تختی اتار کر اپنی تختی لگانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔

گزشتہ تین سال سے عطاء آباد جھیل کی وجہ سے ناصرف خطے کے مقامی تاجروں کا کاروبار تباہ ہو چکا ہے بلکہ ایک سازش کے تحت پاکستان اور چائنہ کے رابطوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عبدالقادر گیلانی نے چلاس انتظامیہ سے مل کر بھاشا ڈیم کے نزدیک تین سو کنال زمین 24کروڑ میں ایوارڈ کرنے کی کوشش کی تھی مگر اس دوران یوسف رضا گیلانی سے وزارتِ عظمی چھن گئی۔ اقتدار سے پہلے گیلانی کے گھر پر نیلامی کا بورڈ لگا ہوا تھا مگر آج اس کے بیٹوں کے پاس کروڑوں روپے کی گاڑیاں ہیں۔ جس کا قوم پوچھتی ہے کہ کہاں سے آئیں۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسرار شاہ نے جمعہ کے روز مرکزی آفس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے خطے پر ذوالفقار علی بھٹو کے بڑے احسانات ہیں مگر آج اسے ایک کالونی کی صورت میں چلایا جا رہا ہے اور میاں منظور ووٹو نے اس کو تباہ کر کہ رکھ دیا ہے۔ عطا ء آباد جھیل کا مسئلہ گزشتہ تین سال سے چل رہا ہے جس کے باعث شاہراہ ریشم تباہ ہوئی اور تاجروں کا کاروبار ختم ہو کر رہ گیا مگر حکومت کو ابھی تک ہوش نہیں آیا۔ ایک مخصوص سازش کے تحت اس کو بحال نہیں کیا جا رہا تاکہ پاکستان اور چائنہ کے مابین روابط بحال نہ ہو سکیں۔

گلگت بلتسان میں فرقہ واریت بڑھتی جا رہی ہے اور اس کے پیچھے ایک سازش ہے ان کا کہناتھا کہ گلگت بلتستان بارود کے ڈھیر پر کھڑا ہے۔ اور وہاں کی عوام حکمرانوں کی طرف دیکھ رہی ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم پر کوئی ڈویلپمنٹ نہیں ہوئی اور گیلانی صاحب نے صرف مشرف کی تختی ہٹا کر اپنے نام کی تختی لگانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی نے چلاس انتظامیہ سے مل کر بھاشاڈیم کے نزدیک تین سو کنال کی اربوں کی اراضی محض 24کروڑ میں ایوارڈ کرنے کی کوشش کی تھی مگر اس دوران ان کے والد کا اقتدار چلا گیا۔

انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ میں ان کے گھر کا بھیدی ہوں اور سب کچھ جانتا ہوں کہ الیکشن سے پہلے ان کے کیا حالات تھے۔ اس وقت ان کے بیٹے کھوکھوں پر بیٹھ کر کھانا کھایا کرتے تھے اور گیلانی کے گھر پر نیلامی کا بورڈ لگا ہوا تھا مگر آج ان کے بیٹوں کے پاس 8,8کروڑ کی گاڑیاں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے نظام بچانے کے بہانے قوم پر سب سے بڑا ظلم کیا جس کا خمیازہ آج عوام بھگت رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 178846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش