0
Sunday 3 Jan 2010 15:09

صدر اور فوج میں کوئی اختلاف نہیں،اکٹھے ہونے کا عملی مظاہرہ کرینگے،وزیراعظم گیلانی

صدر اور فوج میں کوئی اختلاف نہیں،اکٹھے ہونے کا عملی مظاہرہ کرینگے،وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صدر اور فوج میں کوئی اختلاف نہیں،اگر کوئی ایسا تاثر دیتا ہے تو اکٹھے ہونے کا عملی مظاہرہ کریں گے،ملک میں درمیانی مدت کے انتخابات خارج از امکان ہیں،حکومت کو عوام نے پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے،ان لوگوں کی کیا حیثیت ہے جو قبل از وقت انتخابات کرانے کی بات کرتے ہیں،اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں،عوام ہمارے ساتھ ہیں،ہر ایک ادارہ اپنے اپنے دائرے میں کام کر رہا ہے،17 ویں ترمیم کے خاتمے کیلئے سو فیصد نہیں دو سو فیصد سنجیدہ ہیں،دہشت گرد بیرونی ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے ملک کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے ہفتے کو وفاقی دارالحکومت میلوڈی اور مصری سفارت خانے کے دھماکوں میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے گھروں کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے اس موقع پر پولیس اور ایف سی کے شہداء کے لئے امداد 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کرنے اور ان کے بچوں کو فوری طور پر ملازمت اور رہائش فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔وزیراعظم نے اس موقع پر سی ڈی اے اور پی ڈبلیو ڈی کو ہدایت کی اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کے لئے دو ہزار فلیٹس تعمیر کر کے مالکانہ حقوق پر فراہم کئے جائیں۔وزیراعظم نے سی ڈی اے سے کہا کہ وہ اسلام آباد کی گولڈن جوبلی منانے کی بجائے مڈل اور لوئر مڈل کلاس کی حالت بہتر بنائے اور صفائی اور مکانات کی تعمیر پر فوری توجہ دے۔وزیراعظم نے پولیس اہلکار کے بچوں کی تعلیم کے لئے 3 لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔وزیراعظم نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں امداد دینے کے لئے نہیں آیا تھا بلکہ میں یہ دیکھنے آیا تھا کہ جو لوگ ملک اور قوم کی خاطر شہید ہو گئے ہیں ان کے اہل خانہ کس حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور میں نے یہاں محسوس کیا ہے کہ شہداء کے اہل خانہ کے لئے پانچ لاکھ روپے کی امداد انتہائی قلیل ہے۔وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر وفاقی دارالحکومت میں پولیس اہلکاروں کے لئے پہلے مرحلے میں دو ہزار فلیٹس تعمیر کرنے کی سمری بھجوائیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں،وہ امن و امان خراب کرنا چاہتے ہیں۔وہ حکومت کو کمزور،لوگوں میں خوف پیدا کرنا اور ملک کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرناچاہتے ہیں۔قوم دہشت گردوں کے خلاف پوری طرح متحد ہو چکی ہے اور ان کے دلوں میں ان کے لئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا نے قوم کو دہشت گردوں کے خلاف یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔دہشت گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو ہم نے بتا دیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف پرعزم ہے اور ہماری سکیورٹی فورسز بھرپور جذبے سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ کر رہی ہیں۔وزیراعظم نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوج،عدلیہ اور پارلیمنٹ سمیت تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کر رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ جب کوئی ادارہ اپنے دائرہ کار سے باہر نکلتا ہے تو تصادم ہوتا ہے اس وقت تمام ادارے اپنی حدود میں کام کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم اچھے کام کریں گے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے تو عوام ہمیں دوبارہ منتخب کریں گے۔اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو عوام ہمیں مسترد کر دیں گے۔کسی کو پریشانی نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آئینی کمیٹی میں تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے اور کسی قسم کا ڈیڈ لاک نہیں ہے۔ہم ملک کی تمام سیاسی قیادت کا احترام اور ان پر اعتماد کرتے ہیں۔ان پر عدم اطمینانی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کا پیکیج قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ سے بڑی کامیابی ہو گا۔پاکستان کا آئین ملک کے استحکام اور سالمیت کی ضمانت ہے۔بھٹو کے آئین کا تحفظ پیپلز پارٹی نہیں کرسکتی تو کوئی بھی نہیں کرسکتا۔ 

خبر کا کوڈ : 17895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش