QR CodeQR Code

افغانستان کے مستقبل میں انڈیا کا کردار بہت اہم، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کو خود ہی حل کرنا ہوگا، اوباما

16 Jul 2012 12:26

اسلام ٹائمز: بھارتی خبررساں ادارے پی ٹی آئی سے انٹرویو میں صدر اوباما نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا امریکہ سمیت کوئی بھی ملک مداخلت نہیں کرسکتا اور باہر سے اس مسئلے کا حل مسلط نہیں کیا سکتا۔


اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر بارک اوباما نے مسئلہ کشمیر کے کسی ”بیرونی حل“ کو خارج ازامکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تنازعہ صرف اور صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے اور یہ مسئلہ دونوں ممالک کو خود ہی حل کرنا ہوگا، بھارتی خبررساں ادارے پی ٹی آئی سے انٹرویو میں صدر اوباما نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا امریکہ سمیت کوئی بھی ملک مداخلت نہیں کرسکتا اور باہر سے اس مسئلے کا حل مسلط نہیں کیا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں، ہم سب کو مستحکم، خوشحال اور جمہوری پاکستان میں گہری دلچسپی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے مذاکرات کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے، کیونکہ اس عمل سے جنوبی ایشیا اور پوری دنیا پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے صدر زرداری کے دورہ بھارت کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے اور تجارت کے فروغ کے راستے خوشحالی کی طرف کھلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کی طرف سے تعلقات کی مضبوطی کیلئے کوششوں نے بہتر فضا کی امید کو بڑھایا ہے، اس میں منموہن سنگھ کا متوقع دورہ پاکستان اہم پیش رفت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ بحیرہ ہند میں نقل و حمل کی آزادی اور دیگر شپنگ لائنز ہماری خوشحالی اور عالمی معیشت کی لئے نہایت اہم ہیں، ہم اب فوجی تربیت کے حوالے سے بھارت کے سب سے بڑے شراکت دار ہیں، مستقبل میں بہت سے چیلنجز کے باوجود آئندہ برسوں میں ہم اس تعاون کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، جس میں آفات کے دوران ریلیف اور انسانی بنیادوں پر مدد شامل ہے، ہم بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، افغانستان کے مستقبل اور اس میں بھارتی کردار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اوباما نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل میں بھی بھارت کا کردار بہت اہم ہوگا، بھارت نے اب بھی افغان ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں افغان پولیس کی تربیت، افغان عوام کی بہتر زندگی اور ترقی کیلئے بھارتی فراخدلانہ امداد شامل ہے۔
 
افغانستان کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے والا بھارت پہلا ملک تھا، افغانستان میں گورننس اور اداروں کی تشکیل نو کے لئے بھارتی سول سروس بہتر ماڈل ہوگا، افغانستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے بھارتی جدوجہد کی واضح مثال افغانستان میں پرائیویٹ سرمایہ کاری کے حوالے سے کانفرنس کی میزبانی ہے، حالیہ موسم گرما کے نیٹو اجلاس کے بعد اس بات پر واضح تعین ہوچکا ہے کہ وہ افغانستان جنگ کا ذمہ دارانہ اختتام کریں، اگلے سال کے وسط میں افغان فورسز آپریشنز میں لیڈ کریں گی اور اتحادی فوجیں اس دوران ان کی مدد کریں گی،اسی دوران اتحادی فوجی اپنے گھروں کو بھی لوٹتے رہیں گے۔
 
2014ء کے آخر تک افغان فورسز کو اختیارات کی منتقلی کا عمل مکمل ہوچکا ہوگا، جس کے بعد وہ ملک کی ذمہ داری خود سنبھال سکتے ہیں، اس کے ساتھ نیٹو افغان فورسز کی تربیت، معاونت اور مدد جاری رکھے گا، جو افغان امریکہ اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے کا حصہ ہے، افغانستان نمایاں غیر نیٹو اتحادی ملک ہے اور ہم خطے اور ملک کے لئے خطرہ بننے والے دہشتگردوں کیلئے افغانستان کو کھلا نہیں چھوڑیں گے، امریکہ بھارت کو چین کے مدمقابل ترقی کرتا دیکھنا چاہتا ہے، گزشتہ عشرے میں جب ہم جنگجوں میں مصروف تھے ہم نے ایک اسٹریٹجک فیصلہ کیا کہ بحرالکاہل کی طاقت ہونے کے باعث اب امریکہ، ایشیاء بحرالکاہل کے بہتر مستقبل کیلئے کام کرے گا، جو ہمارے لئے خوشحالی، سکیورٹی اور استحکام کا باعث بنے گا۔
 
کوئی بھی ملک ہمارا ہدف نہیں، ہم صرف اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ ملکر خطے کی خوشحالی اور استحکام کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں، اسی لئے ہم جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور بھارت کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرچکے ہیں۔ چین کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ میں کئی بار اس عزم کو دہرا چکا ہوں کہ امریکہ پرامن اور خوشحالی سے ابھرتے چین کا خیر مقدم کرتا ہے، کیونکہ اس سے خطے میں خوشحالی اور استحکام پیدا ہوگا۔ اسی لئے ہم چین کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کیلئے کوشاں ہیں، ہم اپنی افواج کے درمیان تعاون کے فروغ پر بھی کام کر رہے ہیں۔ میں نے اس تاثر کی ہمیشہ نفی کی ہے کہ ایک قوم کی کامیابی کی قیمت دوسری قوم کو چکانی پڑے۔ میرا یہ یقین ہے کہ مستحکم محفوظ اور خوشحالی ایشیا بحرالکاہل تمام قوموں کیلئے مفید ثابت ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 179507

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/179507/افغانستان-کے-مستقبل-میں-انڈیا-کا-کردار-بہت-اہم-مسئلہ-کشمیر-پاکستان-اور-بھارت-کو-خود-ہی-حل-کرنا-ہوگا-اوباما

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org