0
Thursday 7 Jan 2010 12:42

آزاد کشمیر،تراڑکھل فوجی بیرک پر خودکش حملہ،4 اہلکار جاں بحق،10 زخمی

آزاد کشمیر،تراڑکھل فوجی بیرک پر خودکش حملہ،4 اہلکار جاں بحق،10 زخمی
تراڑکھل:آزاد کشمیر کے علاقے تراڑکھل آرمی ایجوکیشن سکول کے رہائشی علاقے میں خودکش بم دھماکے سے چار فوجی جوان جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق خودکش حملہ آور صبح ٹھیک پونے 7 بجے پرانے ایم ڈی ایس ہسپتال کے نزدیک واقع آرمی ایجوکیشن سکول تراڑکھل کے رہائشی کوارٹر (بیرک) کے پچھلے دروازے سے اندر داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔جس کی وجہ سے تین فوجی جوان موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 11 زخمی ہوئے۔ 5 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔ جن میں سے ایک زخمی نصیراللہ راولاکوٹ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز 2 کلومیٹر تک سنی گئی،لوگ گھروں سے باہر نکل آئے،جائے وقوعہ سے حملہ آور کا سر مل گیا۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ضلع سدھنوتی اور ضلع پونچھ کی انتظامیہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو سیل کر کے ضروری اقدامات کا سلسلہ شروع کر دیا۔اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں سپاہی محمد آصف تراڑکھل،سپاہی عمران جہلم،نائیک شعبان اور نصیر اللہ شامل ہیں جبکہ 11 زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ راولا کوٹ ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔دریں اثناء تراڑکھل شہر میں خودکش دھماکے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جبکہ تحصیل بار تراڑکھل کے وکلا نے بھی آج مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔پانچ شدید زخمیوں کو پہلے سی ایم ایچ راولا کوٹ لایا گیا جن میں سے تین کو طبی امداد کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے راولپنڈی منتقل کیا گیا۔علی الصبح سی ایم ایچ راولا کوٹ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ہسپتال کے تمام داخلی خارجی راستوں کو بند کر کے سکیورٹی سخت کر دی گئی۔جہاں دھماکہ ہوا اس سارے علاقہ کو فوج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔علاقہ میں سخت خوف و ہراس پایا جاتا تھا۔ادھر تراڑکھل شہر مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کیا اور یوم سیاہ منایا۔ تراڑکھل میں واقع عسکری تربیت گاہ کی عمارت میں اس وقت دھماکہ ہوا جب فوجی جوان ناشتہ کر رہے تھے۔کہا جا رہا ہے کہ یہ دھماکہ باہر سے پھینکے جانے والے دھماکہ خیز مواد سے ہوا۔اطلاع ملتے ہی تراڑکھل پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تاہم وہاں موجود فوجی جوانوں نے عمارت کو اپنے کنٹرول میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔دریں اثناء تراڑکھل میں یوم سوگ منایا گیا،تعلیمی ادارے اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے۔وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کیا۔
دریں اثناء صدر آصف علی زرداری،وزیراعظم یوسف رضا گیلانی،سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا، ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی،چیئرمین سینٹ فاروق ایچ نائیک،مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف، مسلم لیگ (ق) کے صدر شجاعت حسینجمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، چاروں وزرائے اعلیٰ،گورنرز،مسلم لیگ ہم خیال کے ہمایوں اختر،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تراڑ کھل میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے زخمیوں کو فوری طور پر طبی سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کی ہے اور سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ان کے گھناﺅ نے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔اس قسم کے واقعات سے دہشت گردی کیخلاف حکومتی عزم متزلزل نہیں ہو سکتا حکومت عوام کی مدد سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی مظفر آباد سے چوبیس گھنٹے میں دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔صدر ذوالقرنین اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے فوجی بیرک کے باہر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام اور حکومت مل کر دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکیں گے۔فوج پر حملہ ناقابل قبول ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا ہے کہ حملہ آور ہندوستان کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں،حملہ آور انسان نہیں چوہے ہیں جو بلوں میں چھپ جاتے ہیں لیکن ہم ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دھماکہ ہوا ہے اس کی بلندی 6000 فٹ ہے دھماکہ گنجان آبادی والی جگہ نہیں ہوا۔ حملے میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے۔
تراڑکھل میں بم دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے تین فوجی جوانوں کی نماز جنازہ شیخ زید بن النہیان ہسپتال راولا کوٹ کے احاطہ میں ادا کی گئی،جس میں صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین،جی او سی مری،اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر نے جاںبحق ہونے والے جوانوں کے ورثا کے لئے دو دو لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔

خبر کا کوڈ : 18126
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش