0
Monday 23 Jul 2012 23:30

نیٹو سپلائی بحال کرنے کا فیصلہ ملک کے مفاد میں نہیں، حافظ سعید

نیٹو سپلائی بحال کرنے کا فیصلہ ملک کے مفاد میں نہیں، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ ضلع ننکانہ صاحب کے علاقے منڈی فیض آباد میں افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی بحال کرنے کا فیصلہ ملک کے مفاد میں نہیں، ماضی کی غلطیوں سے گریز کیا جائے، سابقہ حکمرانوں کی غلطیوں کی وجہ سے ملک فتنہ و فساد کی زد میں ہے، موجودہ حکمران بھی سابقہ پالیسیوں کے تسلسل کو لے کر چل رہے ہیں، مذہبی و سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم کو متحد ہو کر امریکہ و بھارت کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کو پروان چڑھا رہی ہیں لسانیت اور صوبائیت کے نام پر قوم کو لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، بھارت افغانستان کی سرحد پر بیٹھ کر بلوچستان اور پاکستان کے دوسرے علاقوں میں تخریب کاری کی کارروائیاں کر رہا ہے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خطہ سے نکلنے کے بعد دنیا میں بڑی تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں، قربانیاں دینے والے مسلمان امت مسلمہ کے ماتھے کا جھومر ہیں امریکہ افغانستان میں شکست کا انتقام پاکستان سے لینے کیلئے افراتفری کے حالات پیدا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدری کے تحت نیٹو سپلائی کھولنے والوں کو امریکیوں کی طرف سے شہید کیے گئے لاکھوں مسلمانوں کے لواحقین سے ہمدردی کیوں نہیں، نیٹو سپلائی بحال کرنے کا مطلب ہے کہ امریکی یہاں سے اسلحہ لیجائیں اور افغان بھائیوں پر جس قدر چاہیں ظلم ڈھائیں وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے نتیجے میں پاکستانیوں کی شہادت اسی سپلائی بحالی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کا فیصلہ غلط تھا، حکمراں اپنی اس غلطی کو تسلیم کر لیں اور امریکہ کو اس خطے سے نکلنے پر مجبور کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس غلط فیصلے کی وجہ سے نہ صرف ملکی معیشت تباہ ہوئی بلکہ بڑے پیمانے پر جان و مال کا بھی نقصان ہوا، اللہ تعالیٰ سے بغاوت پر مبنی اس فیصلے کی سزا آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کو مسلمان ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، برما کے مسلمانوں کی نسل کشی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، اس صورتحال میں مسلمانوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمارے حکمران سیاسی مصلحتوں کا شکار ہیں اور محض بیانات پر اکتفا کر رہے ہیں۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان مزید نقصانات کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نے اس پلیٹ فارم سے ملکی دفاع اور پاکستان کو امریکی تسلط سے آزاد کرانے کیلئے پورے ملک میں بھرپور تحریک چلائی جو تاحال جا ری ہے، ہم متحد منظم اور پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا امریکہ کی شہ پر افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوششیں کرتا رہا لیکن اس کا آخری سہارا اب بکھر رہا ہے دہشت گردی کا شور مچا کر انڈیا اپنے جرائم چھپانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اب اس کا پروپیگنڈہ کامیاب نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کیا جا رہا ہے صلیبی و یہودی ہمیشہ سے یہ سازشیں کرتے آئے ہیں اور آج بھی کر رہے ہیں، پاکستان کے عوام، علماء اور سیاستدان ان کی سازشوں کو اتحاد کے ذریعے ناکام بنائیں، مسلمان متحد ہو جائیں تو دنیا کی کوئی قوت ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا دور انشاءاللہ اسلام کا ہے۔

حافظ سعید نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے اس سے صرف مسلمان نہیں کافروں کو بھی امن ملے گا جب قرآن دستور کی حیثیت سے موجود تھا دنیا میں امن ہی امن تھا آج بھی دہشت گردی، قتل وغارت گری اور فتنہ و فساد ختم کرنے کا طریقہ صرف یہ ہے کہ اللہ کا دین دنیا پر نافذ کیا جائے اس سے معاشی بدحالی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے ہی دنیا میں امن قائم اور معاشی خوشحالی آ سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 181545
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش