0
Wednesday 25 Jul 2012 21:28

نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ ملک کو ازسرنو آگ میں ڈالنا ہے، دفاع پاکستان کونسل

نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ ملک کو ازسرنو آگ میں ڈالنا ہے، دفاع پاکستان کونسل
اسلام ٹائمز۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ امریکہ سے خفیہ مذاکرات کے ذریعہ طے پانے والے معاہدوں کی وفاقی کابینہ سے تصدیق کروائی جا رہی ہے، غیور پاکستانی قوم ملکی و قومی وقار کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ کسی صورت قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، دفاع پاکستان کونسل اس فیصلہ کی بھرپور مزاحمت کرے گی، پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادیں نظر انداز کر کے نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے، حکمرانوں نے ملک کو امریکی کالونی بنا کر رکھ دیا ہے، دفاع پاکستان کونسل ملک کو امریکی غلامی سے نکالنے تک اپنی تحریک جاری رکھے گی، لاہور سے اسلام آباد اور کوئٹہ سے چمن کی طرح ملک کے دیگر حصوں میں بھی لانگ مارچ کریں گے اور نیٹو سپلائی روٹس پر دھرنے دیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، جنرل (ر)حمید گل، مولانا محمد احمد لدھیانوی، شیخ رشید احمد، اعجاز الحق، مولانا فضل الرحمن خلیل، حافظ عبدالرحمن مکی، لیاقت بلوچ، علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا امیر حمزہ، طاہر محمود اشرفی و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے انتہائی غلط فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خطہ میں اور زیادہ تقویت ملے گی، ڈرون حملے پہلے کی طرح جاری ہیں، وہ جاسوسی کا نیٹ ورک اور زیادہ مضبوط کر رہے ہیں، حکمران پارلیمنٹ کی بالادستی کی باتیں کرتے ہیں اور اس کی بنیاد پر لڑائیاں کرتے ہیں لیکن پارلیمنٹ کی تمامتر شرائط اور فیصلوں کو ایک طرف رکھ کر نیٹو سپلائی بحالی کے تحریری معاہدہ کی منظوری دے دی گئی ہے، اس فیصلہ میں حصہ لینے والے قوم کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران قوم کیلئے بہت بڑی پریشانیاں چھوڑ کر جا رہے ہیں، اس وقت قوم کی آزادی کا مسئلہ ہے، حکمرانوں کا فرض ہے کہ دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں لیکن وہ عملاً دشمنوں کی وکٹ پر کھیل رہے ہیں اور انہی کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، نیٹو سپلائی بحالی کے فیصلے کرنے والے سیاستدان اور حکومتی ذمہ داران امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں ان حالات میں ملک کا دفاع کرنا ہر شہری کا فرض بن جاتا ہے، اٹھارہ کروڑ عوام اس ملک کو امریکی غلامی سے نکالنے کیلئے کردار ادا کریں، رمضان المبارک میں بھی پورے ملک میں جلسوں، کانفرنسوں، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ لاکھوں مسلمانوں کی قاتل نیٹو فورسز کیلئے سپلائی بحال کرنا ملکی سلامتی و خودمختاری کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔

دفاع پاکستان کونسل نیٹو سپلائی بحالی کے فیصلوں کو مسترد کرتی ہے، وفاقی کابینہ کی جانب سے تحریری معاہدہ کی منظوری سے 18 کروڑ پاکستانیوں میں سخت بے چینی و اضطراب پایا جاتا ہے، افغانستان میں انسانیت سوز مظالم میں ملوث نیٹو افواج کی کسی بھی نوعیت کی مدد کرنا جائز نہیں، سپلائی بحالی کا فیصلہ ملک کو از سر نو آگ میں ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے جانے والے اسلحہ سے سات لاکھ افغان مسلمانوں کو شہید کیا گیا 40 ہزار پاکستانی شہید ہوئے یہ سب ہمارا نقصان ہے ہم ایک جسم کی مانند ہیں دشمن ہماری ان بنیادوں کو ختم کرنا چاہتا ہے، نیٹو سپلائی روکنے کی طرح امریکہ و بھارت کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔ دفاع پاکستان کونسل قومی حمیت اور غیرت کو لیکر کھڑی ہوئی ہے اور قوم میں شعور بیدار کر رہی ہے کہ پاکستان امریکہ کی کالونی یا ریاست نہیں برصغیر کا ایک آزاد اسلامی ملک ہے، یہ کونسل پاکستان کے اندر ایک ایسا اتحاد ہے جو پاکستان کیلئے کام کر رہا ہے اور اندرونی و بیرونی سازشوں کے خلاف ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غیور پاکستانی سپلائی بحالی کے خلاف ہیں اور دفاع پاکستان کونسل کے ساتھ کھڑے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 182120
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش