QR CodeQR Code

ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ہی کٹہرے میں کیوں کھڑا کیا جاتا ہے، شرجیل میمن

31 Jul 2012 05:33

اسلام ٹائمز:نیو سندھ سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیف جسٹس نے صرف 1 کیس اٹھایا ہے جس میں صدر پاکستان کو استثنیٰ حاصل ہے، اگر صدر کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو استثنیٰ ختم کردیا جائے اور استثنیٰ ختم کرنے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ این آر او کے 8 ہزار کیسز میں سے چیف جسٹس نے صرف ایک کیس اٹھایا ہے جس میں صدر کو استثنیٰ حاصل ہے، این آر او سے پیپلز پارٹی کو نقصان اور ن لیگ اور ججز نے فائدہ اٹھایا، سندھ حکومت کے 21 ہزار 348 ملازمین کے پاس جعلی شناختی کارڈ ہیں اور 1264 میں دہری ملازمتیں کر رہے ہیں، دہری ملازمتیں ختم کرنے سے حکومت سندھ کو ساڑھے 6 ارب روپے کی بچت ہوگی اور 26 ہزار نئی ملازمتیں فراہم کی جائیں گی، حکومت سندھ نے اسمارٹ کارڈ کے ذریعے عوام کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیو سندھ سیکریٹریٹ میں سندھ ایمپلائیز اسمارٹ کارڈ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ اور سندھ کی عوام کے لئے آج کا دن بہت اہم ہے۔ ہماری عوامی حکومت نے جو وعدے کئے تھے ان میں سے اسمارٹ کارڈ کا وعدہ بھی آج پورا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں گڈگورننس کے طعنے دیتے تھے لیکن آج انہیں دیکھ لینا چاہئے کہ ہم عوام کے لئے کیا کچھ کر رہے ہیں۔ نادرا نے بڑی محنت کے ساتھ گورنمنٹ ملازمین کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے جن کے مطابق 4 لاکھ 1 ہزار افراد حکومت کے ملازم ہیں جن میں سے 3 لاکھ 27 ہزار کے پاس کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ جبکہ 73 ہزار 800 کے پاس مینول شناختی کارڈ موجود ہیں۔ جن میں سے 21 ہزار 348 کا نادرا کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ جعلی شناختی کارڈ کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔ 1264 دہری ملازمت کر رہے ہیں۔ 16065 نے اپنی عمر کا غلط اندراج کروایا ہے۔ 381 افراد کا انتقال ہوچکا ہے لیکن ان کی پنشن گورنمنٹ کے خزانے سے جارہی ہے۔ 638 کے شناختی کارڈ کو بلاک کیا گیا ہے۔ 20 ہزار مینول شناختی کارڈ بھی جعلی ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت سندھ نے اپنا خود احتساب کیا ہے۔ دہری ملازمتیں ختم کرنے سے حکومت سندھ کو ساڑھے 6 ارب روپے کی بچت ہوگی جس سے 26 ہزار نئی ملازمتیں نکلیں گی اور سندھ کی عوام کو روزگار ملے گا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ این آر او میں 8 ہزار کیسز ہیں۔ چیف صاحب نے صرف 1 کیس اٹھایا ہے جس میں صدر پاکستان کو استثنیٰ حاصل ہے۔ اگر صدر کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو استثنیٰ ختم کردیا جائے اور استثنیٰ ختم کرنے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے۔ این آر او کا سب سے زیادہ نقصان پیپلز پارٹی کو ہوگا اور فائدہ ن لیگ اور ججز نے اٹھایا۔ جنہوں نے پرویز مشرف کو وردی میں الیکشن لڑنے کی اجازت دی وہ کیوں غلط ثابت نہیں ہو رہے۔ ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ہی کٹہرے میں کیوں کھڑا کردیا جاتا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں ن لیگ کو کوئی عزت دار شخص نہیں مل رہا، ن لیگ کے پاس اب کچھ نہیں رہا ہے۔


خبر کا کوڈ: 183627

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/183627/ہمیشہ-پیپلز-پارٹی-کو-ہی-کٹہرے-میں-کیوں-کھڑا-کیا-جاتا-ہے-شرجیل-میمن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org