0
Saturday 4 Aug 2012 03:04

ہم ایک حکمت عملی کے ساتھ چل رہے ہیں، علامہ سید ساجد نقوی

ہم ایک حکمت عملی کے ساتھ چل رہے ہیں، علامہ سید ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ ہم ایک حکمت عملی کے ساتھ چل رہے ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلامی تہذیب کو فروغ دیں، صلح امام حسن ( ع ) اور واقعہ عاشورہ میں اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد نقوی نے کراچی کے علاقے جعفر طیار سوسائٹی میں مرکزی امام بارگاہ میں منعقدہ پندرہویں سالانہ پیام نور سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مومنین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ سیمینار کا انعقاد شیعہ علماء کونسل جعفر طیار یونٹ اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جعفر طیار یونٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کراچی سٹی کے سابق صدر مولانا علی محمد نقوی اور دیگر علمائے کرام بھی موجود تھے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ہم ایک حکمت عملی کے ساتھ چل رہے ہیں، اگر کسی کے پاس ملت کے مسائل کا کوئی اور حل موجود ہے تو ہمارے پاس لائے، ورنہ جو ہماری پالیسی ہے وہ ہی بہترین ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ولی فقیہہ کے مشن اور ان کے نظریئے کو عملی جامہ پہنا کر ان کے ہاتھوں کو مضبوط کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلامی تہذیب پر بہت بڑی یلغار ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلامی تہذیب کو فروغ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امامت تشریح ہے رسالت کی، رسالت نے جو نظریہ دیا امامت نے اسے عملی جامہ پہنایا اور ہمیں چاہیئے کہ امامت کے کردار کو دنیا کے سامنے اس طرح سے روشناس کرائیں کہ دنیا کے مسائل حل ہوسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امامت کے کردار مختلف حالات میں مختلف نوعیت میں نظر آتے ہیں لیکن سب کی پالیسی، مؤقف اور مطمع نظر ایک ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ صلح امام حسن ( ع ) اور واقعہ عاشورہ میں ایک بات مشترک ہے اور وہ یہ ہے کہ ان دونوں حالات میں اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 184647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش