0
Wednesday 13 Jan 2010 12:02

بھارت میں بیٹھے کئی عناصر بھی مداخلت کر رہے ہیں،پاکستان کے حالات افغانستان سے خراب کئے جارہے ہیں،آئی ایس آئی سربراہ

بھارت میں بیٹھے کئی عناصر بھی مداخلت کر رہے ہیں،پاکستان کے حالات افغانستان سے خراب کئے جارہے ہیں،آئی ایس آئی سربراہ
 اسلام آباد:ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا نے گذشتہ روز قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کو افغانستان کے لئے نئی امریکی پالیسی اور پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے دیگر اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی،کمیٹی ذرائع کے مطابق کمیٹی کے اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی نے کی،جس میں امریکہ کی نئی افغان پالیسی پر اراکین کی طرف سے بھجوائی گئی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان چونکہ اس خطہ کا اہم ملک ہے لہٰذا نئی افغان پالیسی میں پاکستان کا کردار انتہائی نمایاں ہونا چاہئے،کمیٹی کے بعض ارکان نے دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کے لئے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کی تجویز دی،ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان کے حالات افغانستان کے ذریعے خراب کئے جا رہے ہیں اور وہاں سے پاکستان کے معاملات میں مداخلت جاری ہے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہو رہی ہے اور افغانستان میں پوست کی کاشت اور منشیات سے حاصل ہونے والی رقم پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال کی جارہی ہے ہم اپنی قومی سلامتی کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ ہیں اور کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ پاکستان کے اندر عدم استحکام پیدا کرے۔انہوں نے کہا کہ نئی افغان پالیسی پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے،ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے بتایا کہ بھارت اور افغانستان میں بیٹھے ہوئے کئی اور ملک دشمن عناصر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے مداخلت کر رہے ہیں یہ بات سفارتی و عسکری قیادت کی طرف سے افغان حکومت کے ساتھ اٹھائی بھی گئی ہے جبکہ ڈرون حملوں کے حوالے سے پوری قوم کا ایک ہی موقف ہے کہ ان کو روکا جانا چاہئے،اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین رضا ربانی نے کہا کہ ڈی جی آٰئی ایس آئی نے قومی سلامتی کے امور بارے ان کیمرہ بریفنگ دی ہے جن کی تفصیلات وہ نہیں بتا سکتے۔تاہم پاکستانیوں کی برہنہ تلاشی لینے کے حوالے سے نئے امریکی قوانین پر ہمارے شدید تحفظات ہیں یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے اور انسانی حقوق کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی ہے پاکستان کو فوری طور پر خصوصی ممالک کی فہرست سے نکالا جائے ہم نے دفتر خارجہ سے کہا کہ وہ اس معاملے کو امریکہ کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھائے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم نے ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی ہے یہ حملے اب بھی جاری ہیں یہ پاکستان کی قومی سلامتی پر کاری ضرب ہیں انہیں فوری روکا جانا چاہئے،انہوں نے کہا کہ ہم نے 28 جنوری کو افغانستان کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس سے متعلق مختلف آپشنز کا بھی جائزہ لیا ہے جو تجاویز اراکین نے دی ہیں اور جو ڈی جی آئی ایس آئی نے دی ہیں اس کا آج بدھ کو جائزہ لیں گے اور اپنی سفارشات مرتب کر کے پارلیمنٹ کو بھجوائیں گے۔مانیٹرنگ نیوز کے مطابق لیفٹنینٹ جنرل احمد شجاع پاشا نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔اس حوالے سے سکیورٹی سخت کرنے کی ضرورت ہے۔رضا ربانی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں پاک افغان سرحد بارڈر پر باڑ لگانے کا معاملہ زیر غور نہیں آیا۔کمیٹی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ڈرون حملے رکوانے کے لئے سخت اقدامات کرے اور امریکی سفیر کو بلا کر اس پر احتجاج کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 18488
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش