0
Wednesday 13 Jan 2010 12:39

امریکہ اب ”ڈومور“ کی بات نہیں کرتا،عوامی مینڈیٹ 5 سال کا ملا،صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختیارات کا توازن بہتر بنایا جارہا ہے،وزیراعظم گیل

امریکہ اب ”ڈومور“ کی بات نہیں کرتا،عوامی مینڈیٹ 5 سال کا ملا،صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختیارات کا توازن بہتر بنایا جارہا ہے،وزیراعظم گیل
 اسلام آباد:وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کے اختیارات میں توازن کو بہتر بنایا جا رہا ہے،ملک میں کوئی صحافی یا سیاسی کارکن قیدی نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم،اے این پی،جے یو آئی ایف،مسلم لیگ فنکشنل اور فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے۔وزیراعظم گیلانی نے مزید کہا کہ جمہوری طاقت اور اجتماعی سیاسی بصیرت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔آئین اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔تمام اچھے کام جمہوری ادوار میں ہی ہوئے،موجودہ حکومت کو کئی بحرانوں اور آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم مسائل سیاسی مشاورت سے حل کئے جائیں گے۔حکومت نے سیاسی کشیدگی اور عالمی برادری میں پاکستان کی تنہائی ختم کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی اور خودمختاری پر پوری قوم ایک ساتھ کھڑی ہے۔دفاعی اثاثوں کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دیں جس کا ادراک عالمی برادری کو بھی ہے اور اب دہشت گرد راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میڈیا پر کوئی قدغن نہیں اور وہ پوری طرح آزاد ہے،حکومت پانچ سال کی مدت پوری کرے گی اور اگر اچھے کام کئے گئے تو عوام اگلے پانچ سال کے لئے بھی منتخب کریں گے۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ آمریت کے خلاف متحد ہیں،کچھ قوتیں مایوسی پھیلا رہی ہیں مگر ہمیں کسی پروپیگنڈے سے دل چھوٹا کرنے کی ضروت نہیں،سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل ہم آہنگی ہے،ملک میں عدلیہ،سیاسی جماعتیں اور میڈیا سب آزاد ہیں،کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی گئی،عوام اور حکومت کا فیصلہ ہے کہ انسانیت کے دشمنوں کو ہمیشہ ختم کیا جائے گا۔اب امریکہ ”ڈومور“ کی بات نہیں کرتا بلکہ طویل مدت شراکت کی خواہش رکھتا ہے،ہم نے مسئلہ کشمیر کو سرد خانے سے نکال کر عالمی برادری کے سامنے رکھا ہے،اب امریکہ سمیت پوری دنیا بھارت سے اصرار کر رہی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے اپنا فرض اور کردار ادا کرے،جس نے آئندہ حکومت میں آنا ہے وہ پانچ برس کا انتظار کرے۔
دریں اثناء وزیراعظم نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو گوادر ایئرپورٹ تین سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔اسلم رئیسانی کی قیادت میں بلوچستان کابینہ کے ارکان نے ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان ابتدا ہے،پیکج پر عملدرآمد کا خود جائزہ لوں گا۔انہوں نے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے لئے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا خصوصی اجلاس جلد بلانے کی ہدایت کی اور سبی،نصیرآباد اور کوئٹہ میں تین ڈگری کالجوں کی منظوری دی۔وزیراعظم نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ گوادر رتوڈیرو روڈ جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
 آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے یونان کے عمومی سفیر ڈیمزوس ڈولز سے ملاقات کے دوران یونانی پارلیمنٹ کی طرف سے یونان میں مقیم پاکستانیوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان اور یونان کے درمیان باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ پاکستان سے اغوا کئے جانے والے یونانی باشندے کی بازیابی کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

عوامی مینڈیٹ 5 سال کا ملا،کچھ حلقے مایوسی پھیلا رہے ہیں،صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختیارات کا توازن بہتر بنایا جا رہا ہے، وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صرف جمہوری حکومتیں اور اجتماعی دانش مندی ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے، کچھ قوتیں مایوسی پھیلا رہی ہیں مگر ہمیں کسی پروپیگنڈے سے دل چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں، عوام کے دیئے ہوئے پانچ سال کے مینڈیٹ کو پورا کریں گے، صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختیارات کا توازن بہتر بنایا جا رہا ہے، کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ پاکستان وسطی ایشیا اور چین کیلئے راہداری کا کام کریگی،آغاز حقوق بلوچستان محض آغاز ہے اور مسائل کے حل کیلئے پہلا قدم ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے منگل کی شام وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب اور وزیراعلی بلوچستان کی سربراہی میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سیاسی کشیدگی کو ختم کیا، ہم آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
Print Version
خبر کا کوڈ : 18490
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش