0
Sunday 5 Aug 2012 17:53

سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین پاکستان کی روح اور قومی امنگوں کے عین مطابق ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی

سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین پاکستان کی روح اور قومی امنگوں کے عین مطابق ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک صوبہ پنجاب کے صدر محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ حکومت تصادم اور محاذ آرائی کی سیاست چھوڑ کر عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کرے۔ قوم عدلیہ کو بے توقیری نہیں ہونے دے گی۔ آئین سازی پارلیمنٹ کا حق ہے مگر یہ ملک کے اساسی قوانین اور قرآن و سنت سے متصادم نہیں ہونی چاہیے۔ حکمران خود کو بچانے کے لیے قرآن و سنت کے منافی قانون سازی کر رہے ہیں۔ آئین پاکستان کے بنیادی مآخذ قرآن و سنت ہیں اور ان کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی سیکریٹریٹ میں جہلم سے آئے ہوئے تنظیمی عہدیداروں اور علمائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محمد شاداب رضا نقشبندی نے سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کے قانون کو خلاف آئین اور کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون آئین سے متصادم اور حکمرانوں کو توہین عدالت سے تحفظ دینے کے لیے بنایا گیا تھا، یہ قانون قرآن و سنت کے بھی منافی تھا اور پاکستانی آئین کے مطابق ملک میں ایسا کوئی قانون بنایا جاسکتا ہے نہ نافذ کیا جا سکتا ہے جو قرآن و سنت سے متصادم ہو۔ لہذٰا سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین پاکستان کی روح اور قومی امنگوں کے عین مطابق ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے آئین اور آئینی اداروں کو تحفظ ملے گا۔

اس موقع پر صوبائی رہنما محمد زاہد حبیب قادری نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق قانون کے سامنے عمال حکومت کو کوئی استثنیٰ حاصل نہیں۔ پارلیمنٹ اس امر کی پابند ہے کہ قرآن و سنت سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں کرسکتی۔ توہین عدالت ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی اور کرپٹ حکمرانوں نے اپنی کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے منظور کیا تھا اس لیے اس کا کالعدم قرار دیئے جانا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے اور قرآن و سنت کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے وقتی اور ذاتی مفادات کے لیے ملک و قوم کے مفادات کو داؤ پر لگانے سے باز رہیں۔
خبر کا کوڈ : 185124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش