0
Wednesday 15 Aug 2012 13:34

میانمار فسادات کے دوران مسلم آبادی کے قریباً دس ہزار مکانات تباہ کر دئیے گئے

میانمار فسادات کے دوران مسلم آبادی کے قریباً دس ہزار مکانات تباہ کر دئیے گئے
اسلام ٹائمز۔ برما میں ہونے والے حالیہ فسادات کے دوران مسلم آبادی کے قریباً دس ہزار مکانات تباہ کر دیے گئے ہیں۔ برطانوی ٹی وی چینل فور کی ایک رپورٹ کے مطابق برما میں رخائین کے مسلم اکثریتی علاقے کے شہر ستوو کا دورہ کرنے کے بعد یہ رپورٹ تیار کی گی ہے۔ صحافیوں کو کئی ماہ تک اس شہر میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ رپورٹ کے تیاری کے دوران انہوں نے ایک ایسے علاقے کو فلمبند کیا جہاں دس ہزار مکانات اب ملبے کی شکل میں موجود ہیں۔ اس علاقے میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ رواں برس مئی کو اس وقت شروع ہوا تھا جب تین مسلمانوں نے ایک بدھ خاتون کو قتل کر دیا تھا۔ اس کے ردعمل میں مشتعل ہجوم نے دس مسلمانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

بعدازاں تشدد کا سلسلہ ساری ریاست میں پھیل گیا تھا اور اس دوران مسلمانوں اور بدھوں دونوں کے گھر بھی جلائے گئے۔ اس وقت ستوے کے رہائشی زیادہ تر روہنگیا مسلمان عارضی کیمپوں میں قیام پذیر ہیں۔ برما کی حکومت نے تشدد کے واقعات کے بعد علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی اور غیرملکی میڈیا کو علاقے کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا، تاہم چینل فور کی ٹیم ستوے میں نارزی نامی علاقے کا دورہ کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

یہ علاقہ مسلم روہنگیا آبادی کی اکثریت کا تھا۔ جب ٹیم علاقے میں پہنچی تو مقامی بدھ تباہ شدہ مکانات کا ملبہ اٹھا رہے تھے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیناں کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں تشدد کی وجہ سے اسّی ہزار افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔ انسانی حقوق کے لیے اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ اہلکار نوی پلے کہہ چکی ہیں کہ علاقے میں بدامنی پر قابو پانے کے لیے بھیجی جانے والی سکیورٹی فورسز نے اطلاعات کے مطابق مسلمانوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس معاملے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 187705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش