0
Thursday 16 Aug 2012 06:08

عید کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کارکنان اپنی حفاظت خود کریں، شاہد غوری

عید کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کارکنان اپنی حفاظت خود کریں، شاہد غوری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاہد غوری نے پی ایس ٹی کو کمزور تصور کرنے والوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور کارکنان اب اپنی حفاظت خود کریں اور ہماری قربانیوں اور حب الوطنی کو کمزوری سمجھنے والوں کو اس کا بھرپور جواب دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر ہنگامی پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری، مرکزی ترجمان فہیم الدین شیخ، مبین قادری، آفتاب قادری، شہزاد قادری و دیگر بھی موجود تھے۔ محمد شاہد غوری کا کہنا تھا کہ معروف اہل سنت عالم دین علامہ سلیم عباس نقشبندی جو قاتلانہ حملے میں شدید زخمی تھے انہیں فوری طور پر تحفظ اور پولیس گارڈ فراہم کئے جائیں اور حملہ آوروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

شاہد غوری نے مزید کہا کہ سنی تحریک کے ذمہ داران، کارکنان، ہمدرد اور سنی علماء کرام پر حملے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تمام دہشت گرد اگر عید سے قبل گرفتار نہ ہوئے تو پھر عید کے بعد اعلیٰ سطح کا سنی تحریک کا اجلاس طلب کیا جائیگا۔ جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو صرف کارکنوں کو اپنا تحفظ خود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عید کے بعد دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کی ہدایت بھی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے شہر کو دہشت گردوں کے سپرد کردیا ہے اور وہ کھلے عام پاکستان سنی تحریک کے کارکنان سمیت تمام انسانوں کو قتل کرتے پھر رہے ہیں جب کہ دوسری طرف شہر کے تاجروں کا جینا حرام کردیا ہے اور انہیں بھتے کی پرچیاں اور قتل و اغواء کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ٹی واحد جماعت ہے جس نے 1990ء سے آج تک بانی و قائد محمد سلیم قادری شہید، نشتر پارک میں 2006ء میں سربراہ پی ایس ٹی محمد عباس قادری سمیت پوری قیادت کی شہادت کا غم برداشت کیا۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ اور پولیس انتظامیہ سے سوال کیا کہ درجنوں افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے باوجود حکومت اور انتظامیہ کہاں ہے قوم 14 اگست پر خوشیاں منا رہی تھی اور پی ایس ٹی اپنے 4 ساتھیوں کی شہادت پر غم میں ڈوبی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں سالانہ کروڑوں روپے کا راشن مستحق افراد میں بلا تفریق مرکز اہل سنت پر مرکزی تقریب میں تقسیم کیا جاتا رہا ہے جو اس بار کارکنوں کے جنازے اٹھانے کی مصروفیت کے باعث تقریب ممکن نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ شہداء کے لواحقین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ جس کی اطلاع پولیس اور اعلیٰ افسران کو دی گئی مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اسی لیے کارکنان کو ہدایت کردی گئی ہے اب کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت اپنی اور شہریوں کی جان مال کے تحفظ کا انتظام کرلیں۔
خبر کا کوڈ : 187912
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش