0
Monday 18 Jan 2010 12:57

قومی اتفاق رائے کیلئے صدر زرداری سیاسی عہدہ چھوڑ دیں،بیانات دیں گے تو جوابات بھی آئیں گے، شہباز شریف

قومی اتفاق رائے کیلئے صدر زرداری سیاسی عہدہ چھوڑ دیں،بیانات دیں گے تو جوابات بھی آئیں گے، شہباز شریف

گلاسگو:وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر نے سیاسی عہدہ سنبھال رکھا ہے جس سے پریشانی ہو رہی ہے اگر آصف زرداری سیاسی بیانات دیں گے تو ان کے جوابات بھی آئیں گے۔صدر قومی اتفاق رائے کیلئے سیاسی عہدہ چھوڑ دیں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں نچلے درجے تک انصاف مہیا نہیں،جسکی وجہ سول عدالتوں میں کرپشن ہے جب تک انصاف مہیا نہ کیا گیا تو اندرون و بیرونی سرمایہ کاری میں رکاوٹیں آتی رہیں گی،سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں اعلیٰ کردار کے حامل جج صاحبان بیٹھے ہیں لیکن ماتحت عدالتوں میں کرپشن کو ختم کرنا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو کے دورے کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند گلوبل سافٹ وئیر گروپ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پر گلوبل سافٹ وئیر گروپ کے چیئرمین عمران کھنڈ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو بتایا کہ انکا گروپ پاکستان میں موبائل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے۔انہوں نے بتایا کہ انکے گروپ نے اس سال 23 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے لیکن وہ پنجاب میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں جسکے لئے انہیں سہولتیں دی جائیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے سرمایہ کاروں کے گروپ کو یقین دلایا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کیلئے وہ ہر قسم کی ضمانت اور سرمایہ کاروں کو تحفظ دینے کے لئے تیار ہیں۔
شہبازشریف نے دورہ سکاٹ لینڈ میں گلاسگو سٹی کونسل کا بھی دورہ کیا۔اس دوران گلاسگو سٹی کونسل کے لیڈر آف دی ہاﺅس سٹیون پرسل نے گلاسگو اور لاہور کو جڑواں شہر قرار دینے کا اعلان کیا۔سٹیون پرسل نے کہا کہ گلاسگو سٹی کونسل حکومت پنجاب کی ٹرانسپورٹ،پولیس ٹریننگ، سالڈویسٹ مینجمنٹ اور اساتذہ کی ٹریننگ کے علاوہ دیگر شعبوں میں اپنا بھرپور تعاون پیش کریگی۔ اس موقع پر سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی دنیا کی سب سے بڑی بس کمپنی نے پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بہتری کیلئے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔ 
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب گلاسگو ائرپورٹ پہنچے تو برطانوی رکن پارلیمنٹ چودھری محمد سرور نے کمیونٹی رہنماﺅں کے ہمراہ انکا استقبال کیا۔اے این این کے مطابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ انکا دورہ برطانیہ 15روزہ پہلے سے طے شدہ تھا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم انتہاپسندی کے خلاف سب سے موثر ہتھیار ہے اور پاکستان میں تعلیم کو عام کئے بغیر انتہا پسندی کے عفریت سے نجات حاصل نہیں کی جا سکتی۔شہبازشریف نے کہا کہ تعلیم اور صحت میری حکومت کی اولین ترجیحات ہیں اور میں ان شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا کر پنجاب کی حالت بدلنا چاہتا ہوں۔جو پاکستان کی تقدیر بدلنے کے مترادف ہے۔وزیراعلیٰ نے گلاسگو کے ٹریفک کنٹرول کے ادارے ”ٹریفکون“ (Trafficon) کادورہ بھی کیا جہاں انہیں متعلقہ حکام نے ٹریفک کنٹرول کے جدید ترین نظام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ بعدازاں پاکستانی شہریوں کی طرف سے دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی اپنے وطن کو درپیش مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے جنگی بنیادوں پر مساعی کر رہی ہے اور مَیں بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس قومی فریضے کی تکمیل میں میرا ہاتھ بٹائیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان میں نظام کو کوئی خطرہ نہیں البتہ گورننس اور حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ہمیں چھوٹے چھوٹے مسئلوں میں الجھنے کی بجائے پاکستانی قوم کو درپیش بڑے مسائل پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہئے۔
 ایک نجی ٹی وی کو گلاسگو میں انٹرویو میں انہوں نے اس امر کی تردید کی کہ حکومت پنجاب کے کسی وزیر نے صدر کا استقبال نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب کی طرف سے صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن استقبال کیلئے موجود تھے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ نے ترکی سے برطانیہ کے لئے روانہ ہونے سے پہلے استنبول میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور شہری ٹرانسپورٹ کے حوالے سے متعلقہ حکام کے ساتھ آمادگی کی دو یاددواشتوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔شہری سہولتوں کے ان مجوزہ منصوبوں کے تحت ترکی پنجاب کے بڑے شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور عوام کو آرام دہ اور تیز رفتار ٹرانسپورٹ کی فراہمی میں فنی تعاون فراہم کرے گا۔وزیراعلیٰ نے برطانیہ روانگی سے قبل اپنے دورے کے دوران پاک ترک تجارت میں پیشرفت کے لئے کی جانے والی مساعی کے بارے میں جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے اِس دورے نے پاک ترک تعلقات کو مضبوط اقتصادی بنیادیں فراہم کر دی ہیں جن کا تحفظ اور استحکام متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 18813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش