اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے سانحہ بابوسر کے حوالے سے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سانحہ چلاس ہو یا سانحہ کوہستان یا سانحہ بابوسر۔ شیعیت کے خلاف ایک بہت بڑی سوچی سمجھی سازش ہے، حکومت آپریشن کے اعلانات اور دعوے تو کرتی ہے لیکن عملی طور پر ان دہشت گردوں خلاف کارروائی نہیں کرتی۔ ایم ڈبلیو ایم آفس ملتان سے جاری بیان کے مطابق علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان دس روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے، اُنہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں چاروں اطراف سے پاکستان کا گھیرا کر رہی ہیں اور وطن عزیز پاکستان کو دنیا بھر میں تنہاء کرنے کی خوفناک سازشیں کی جا رہی ہیں۔
سانحہ کامرہ کے حوالے سے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور فضائیہ کی حساس تنصیبات پر حملے کروا کے دنیا پر یہ تاثر دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھی محفوظ نہیں ہے، کامرہ ایئر بیس پر دہشت گردانہ حملہ کے دن ہی امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کا یہ بیان کہ پاکستان نے دہشتگردی پر قابو نہ پایا تو اس کے ایٹمی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں امریکیوں کی طرف سے جاری مذموم پروپیگنڈہ کے اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔