0
Friday 17 Aug 2012 23:52

حکمرانوں کے منفی رویے کی وجہ سے ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، سید منور حسن

حکمرانوں کے منفی رویے کی وجہ سے ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد منصورہ میں جمعۃ الوداع کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ جب تک ہم بھارت اور اسرائیل کے سرپرست امریکہ کو سر پر بٹھائے رکھیں گے، کشمیر اور فلسطین آزاد ہوں گے نہ دنیا بھر میں جاری اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ظلم و جبر کا خاتمہ ہو گا، سول و فوجی قیادت آئے روز حقانی نیٹ ورک کے خلاف وزیرستان میں امریکہ کے ساتھ مل کر آپریشن کرنے کے نعرے لگا کر لوگو ں کو مشتعل کریں اور نہ اپنے خلاف نفرت کی آگ بھڑکائیں، کامرہ جیسے واقعات سے بچنے کے لیے دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ سے لاتعلقی کا اعلان، نیٹو سپلائی کو فوری بند اور آزاد و خود مختار خارجہ پالیسی اختیار کرنا ہو گی۔

انہو ں نے کہا کہ دو روز قبل آرمی چیف کی تقریر بہت اچھی تھی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں بھی ملک کے گھمبیر مسائل کا ادراک ہے لیکن اس کے باوجود وہ امریکہ کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی غلبہ دین کی تحریک ہے اور عوامی مسائل کا حل دین پر عمل پیرا ہونے میں ہے، روزہ دار روزہ خور سے تو نفرت کرتا ہے مگر رشوت خوروں اور سود خوروں کے بارے میں اس کا وہ رویہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں زرداری جیسے کرپٹ لوگوں کا راستہ نہ روکا گیا تو ملک بدترین بحرانوں کا شکار ہو جائے گا۔ سید منور حسن نے کہا کہ کامرہ ایئر بیس اور مہران نیول بیس جیسے واقعات سے ثابت ہو چکا ہے کہ ملک و قوم کو تحفظ فراہم کرنے کے ذمہ دار سیکورٹی ادارے خود محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے صرف نظر نہ کیا جائے اور اگر کوئی ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرتا ہے تو آنکھیں بند کر کے اس پر یقین کرنے کے بجائے ان واقعات کی مکمل چھان بین کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ امریکی جنگ میں کود کر ہمیں کتنا بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے کہ جس کی تلافی ممکن نہیں، ہماری سالمیت خطرے میں ہے، ہماری آزادی و خود مختاری چھین لی گئی ہے اور دنیا بھر میں ہمارا وقار داؤ پر لگ چکا ہے، پاکستان جس نے بھارت سے مقابلہ کرنا اور کشمیر کو آزاد کروانا تھا، وہ امریکی احکامات پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے پر مجبور کر دیا گیا ہے، جس نے نیٹو سپلائی روک کر دشمن کو واپس بھجوانا تھا وہ پاکستان دشمنوں کی جنگ لڑ رہا ہے اور اپنے لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔

سید منور حسن نے کہا کہ زرداری اور مہنگائی و بے روزگاری لازم و ملزوم ہیں جب تک زرداری حکمران ہیں، ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشوں کا کلچر جاری رہے گا، ہم شمالی وزیرستان کے حوالے سے کئی بار پہلے بھی کہہ چکے ہیں اور اب پھر کہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا ارادہ کیا گیا تو اس کے بدترین اثرات پورے ملک میں نمودار ہوں گے لیکن ہم روز اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مارنے سے باز نہیں آتے، ہم نے حکمرانوں کو بار بار یہ بات سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نہ ہماری تھی اور نہ ہماری ہے پاکستان نے اس جنگ کو اپنے اوپر اوڑھ کر پورا ملک تباہ کر لیا ہے، وزیراعظم فرما رہے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہیں لیکن اس جنگ کے جو نتائج ہم بھگت رہے ہیں، ان کا تجزیہ نہیں کرتے، پاکستان کی ایک جغرافیائی حیثیت ہے امریکہ ہمارے تعاون کے بغیر ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی آزاد پالیسی پر عمل کرے تو امریکہ یا کوئی بھی ملک ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کراچی میں القدس ریلی میں شرکت کے لیے جانے والی بس پر ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے، ملک دشمن عناصر ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کے لیے سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ سید منور حسن نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 188328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش