0
Sunday 19 Aug 2012 16:25
صوبے میں دو عیدوں کے حوالے سے حکومتی سازش کا انکشاف

خیبر پختونخوا حکومت نے یرغمالی زونل رویت ہلال کمیٹی کی سفارش پر عید کا اعلان کیا، مولانا فخرالحسن کراروی

خیبر پختونخوا حکومت نے یرغمالی زونل رویت ہلال کمیٹی کی سفارش پر عید کا اعلان کیا، مولانا فخرالحسن کراروی
اسلام ٹائمز۔ رویت ہلال کے مسئلہ پر خیبر پختونخوا میں حکومت کی جانب سے عوام کو دو عیدوں کے ذریعے تقسیم کرنے کی سازش کا انکشاف ہوا ہے، صوبائی حکومت نے زونل رویت ہلال کمیٹی کے بعض حکومتی حمایت یافتہ اراکین کی سفارش کی بنیاد پر آج (بروز اتوار) عید الفطر منانے کا اعلان کیا، پشاور سے تعلق رکھنے والے شیعہ عالم دین مولانا فخرالحسن کراروی نے اسلام ٹائمز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے پشاور میں یرغمالی زونل رویت ہلال کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کے ذریعے ہفتہ کی رات کو شہادتوں کو بنیاد بناکر صوبائی حکومت کو سفارش کرائی گئی اور پھر صوبائی حکومت نے اتوار کے روز عید الفطر منانے کا اعلان کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ زونل رویت ہلال کمیٹی پشاور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ماتحت ہے جبکہ اتوار کے روز عیدالفطر منانے کا اعلان کرنے والوں  کا مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں، یہ یرغمالی کمیٹی ہے، اور اس کی شہادوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ رات مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلہ سے اختلاف کرتے ہوئے زونل کمیٹی کے بعض اراکین کی سفارش پر آج (بروز اتوار) عید الفطر منانے کا اعلان کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی خواہش رہی ہے کہ عید اور رمضان المبارک کے چاند کا اعلان مسجد قاسم علی خان کے اعلان کے مطابق کیا جائے، اور جب گزشتہ رات مسجد قاسم علی خان نے عیدالفطر کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا تو صوبائی وزیر بشیر احمد بلور سرگرم ہو گئے کہ عید کا اعلان سرکاری سطح پر مسجد قاسم علی خان کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق کیا جائے، ان پھر زونل کمیٹی کے بعض حکومتی حمایت یافتہ اراکین کو ساتھ ملا لیا گیا، جن کی سفارش پر باقاعدہ طور پر اتوار کے روز عید منانے کا اعلان کیا گیا۔

صوبائی حکومت کے اس اعلان اور اقدام کے بعد صوبے میں دو عیدوں کی روایت کو ایک مرتبہ پھر حکومتی سطح سے تقویت ملی اور صوبے میں بعض لوگ آج عید منارہے ہیں جبکہ بعض کل بروز سوموار مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلہ کی روشنی میں عیدالفطر منائیں گے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ صوبائی حکومت نے منصوبہ بندی کے تحت قوم کو ایک مرتبہ پھر دو عیدوں کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کی۔
خبر کا کوڈ : 188711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش