اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں بھی آج عیدالفطر کا تہوار مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، اس سلسلے میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع تاریخی عیدگاہ سرینگر میں ہوا، جہاں کشمیر کے مذہبی رہنماء اور کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو نماز عید اور اپنی منصبی ذمہ داری ادا کرنی تھی لیکن بھارتی حکومت نے ایک بار پھر طاقت کے بل بوتے پر بدترین آمریت کا مظاہرہ کرکے میرواعظ کو مسلسل تین دن سے گھر پر نظر بند رکھ کر عیدگاہ میں موصوف کی حاضری کو ناممکن بنا دیا۔ جس پر عیدگاہ میں موجود ہزاروں لوگوں بلکہ جموں و کشمیر کے طول و ارض میں جہاں جہاں بھی عید کے اجتماعات ہوئے حکومت کے اس طرز عمل اور میرواعظ کی نظر بندی کیخلاف زبردست احتجاج کیا گیا اور حکومتی آمریت کی شدید مذمت کی گئی، سرینگر کے کئی مقامات پر پولیس اور عوام کے درمیان کشیدگی کے واقعات بھی پیش آئے۔