0
Monday 27 Aug 2012 01:15

پولیٹیکل انتظامیہ نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کی تردید کردی

پولیٹیکل انتظامیہ نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کی تردید کردی
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان کی پولیٹیکل انتظامیہ نے علاقے میں کسی قسم کے آپریشن کی تردید کرتے ہوئے کرفیو کو معمول کی کارروائی قرار دیا ہے جبکہ اتمانزئی قبائل سمیت مقامی طالبان نے بھی آپریشن کی صورت میں افغانستان منتقلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق شمالی وزیرستان کی پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنوں میرانشاہ روڈ تا لواڑہ منڈی کرفیو کا نفاذ معمول کی کارروائی ہے۔ اس سے قبل فوجی قافلوں کی آمد و رفت کے لئے ہفتہ میں دو رروز کرفیو نافذ کیا جاتا تھا تاہم اب عوام کی سہولت کے لئے صرف اتوار کے روز کرفیو لگایا جاتا ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق کرفیو کا نفاذ آپریشن کے لئے نہیں بلکہ معمول کی کارروائی کے طور پر کیا گیا ہے۔ علاقے سے نقل مکانی کی خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں۔
 
دوسری طرف اتمان زئی قبائل اور طالبان شوریٰ کے مشترکہ جرگے نے آپریشن کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے 2007ء میں حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ اگر آپریشن شروع کیا گیا تو پاکستان کی بجائے افغانستان کے علاقوں میں نقل مکانی کی جائیگی اور اس مقصدکے لئے کرزئی انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے گا۔ قبائل نے حکومت، فوج اور پولیٹیکل انتظامیہ سے رابطے کے لئے عمائدین پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 190207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش