0
Sunday 2 Sep 2012 01:37

پاک بھارت وزرائے خارجہ کی مجوزہ ملاقات کے موقع پر سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا، یاسین ملک

پاک بھارت وزرائے خارجہ کی مجوزہ ملاقات کے موقع پر سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا، یاسین ملک
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے اپنے ایک بیان میں پاک بھارت وزرائے خارجہ اجلاس کے حوالے سے کہا ہے کہ مسائل کو بات چیت اور مذاکراتی عمل سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر بات چیت میں اہم اور بنیادی مسئلہ کو سرے سے ایجنڈا میں ہی نہ رکھا جائے تو مسائل کا حل کیونکر نکل سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ان دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور امن کی خواہش رکھتے ہیں لیکن ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی فکر مند ہیں کہ مسئلہ جموں کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے کوئی مثبت قدم نہیں اُٹھایا جارہا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ تہران میں پاک بھارت لیڈران نے کشمیر کے حوالے سے جو سرد مہری دکھائی اگر اسلام آباد میں ہند و پاک وزرائے خارجہ نے بھی یہی عمل جاری رکھا تو یہ عمل اس پورے خطے کو تباہی کی جانب دھکیلنے کا عمل ہوگا بلکہ ایسا کرنا دراصل بارود کے ڈھیر پر محلات تعمیر کرنے کے مترادف ہوگا جو کبھی بھی پوری دنیا کے امن کو یک دم تباہ و برباد کرنے کا باعث بنے گا۔
 
یاسین ملک نے کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر کو کشمیریوں کی عملی شرکت، مرضی اور منشاء کے مطابق حل کرنے پر زور دینے کی غرض سے 7 ستمبر 2012ء کو لال چوک سرینگر میں ایک پُرامن مظاہرہ کیا جائے گا، اس مظاہرے کے ذریعے بھارت اور پاکستان کی قیادت پر باور کرایا جائے گا کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر امن اور استحکام کے خواب دیکھنا فضول مشق ہے اور بھارت اور پاکستان کے حکمران ترجیحی بنیادوں پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی جانب قدم اُٹھائیں۔
خبر کا کوڈ : 191862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش