0
Tuesday 4 Sep 2012 02:45

ملک میں شیعیان علی کا قتل عام ایک انسانی المیہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی

ملک میں شیعیان علی کا قتل عام ایک انسانی المیہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ظلم و بربریت اور ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، ایم ڈبلیو ایم کے کارکن اسی حق کو استعمال کرتے ہوئے حقوق انسانی کے علمبرداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے شرکاء سے بات چیت کے دوران کیا۔ مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، کراچی اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے کونے کونے میں شیعیان علی کا قتل عام ایک انسانی المیہ ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ قتل و غارت اور خونریزی کے سنگین واقعات کے باوجود حکومت اور حکومتی ادارے خاموش ہیں اور سفاک قاتلوں کی گرفتاری کے لیے قانون کو حرکت میں نہیں لایا گیا۔

علامہ حسن ظفرنقوی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے بارہا بلوچستان کے دورے کیے، لیکن انہوں بھی نے ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی، علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ افسوسناک بات یہ بھی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو فرقہ واریت کا رنگ دے کے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں، فرقہ واریت کی اصطلاح ہمارے ذہنوں میں استعمار نے منتقل کی ہے۔ یہاں تمام مسلمان اخوت اور بھائی چارے کی فضا میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا اور دیگر نشریاتی اداروں سے اپیل کی کہ وہ سرزمین وطن پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے لیے فرقہ واریت کی اصطلاح استعمال نہ کریں، بلکہ عوام کو اصل حقائق سے باخبر رکھنے کے لیے اپنا کرداد ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 192493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش