0
Thursday 6 Sep 2012 20:17

امریکہ کی پاکستان دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے، صاحبزادہ فضل کریم

امریکہ کی پاکستان دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے، صاحبزادہ فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ یومِ دفاعِ پاکستان کے موقع پر ادارہ فکر و نظر کے زیراہتمام ’’دفاعِ پاکستان کے تقاضے اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کے لیے قومی اتحاد ناگزیر ہے، ملک میں قیام امن دفاع پاکستان کی ضمانت ہے، امریکا اور بھارت پاکستان توڑنے پر تلے ہوئے ہیں، دفاعی اداروں پر الزام تراشی کرنے والے را اور سی آئی اے کے تنخواہ دار ایجنٹ ہیں کیونکہ پاک فوج کو کمزور کرنا پاکستان دشمن طاقتوں کا ایجنڈا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ قوم دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں پاک فوج کے ساتھ ہے، کرپشن نے ملکی ترقی کے راستے روک رکھے ہیں، حکومت کی غلط اقتصادی پالیسیوں اور بدامنی کی وجہ سے سرمایہ کار ملک سے باہر جا رہے ہیں اور پچھلے پانچ سال میں ایک سو بلین ڈالر پاکستان سے باہر منتقل ہو چکے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ ملک آتش فشاں بن چکا ہے اور غیر ملکی دہشت گرد پاکستان لائے جا رہے ہیں، قومی قیادت ملکی سلامتی کے ایجنڈے پر متحد ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں امراء کے کلب بن چکی ہیں، 98 فیصد غریبوں کا کوئی نمائندہ اسمبلی میں موجود نہیں۔

صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکہ کی بجائے چین اور روس سے تعلقات بڑھائے جائیں کیونکہ امریکہ کی پاکستان دشمنی کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں تبدیلی خوش آئند ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ نظامِ انصاف کی خامیوں کو دور کرنا ضروری ہے کیونکہ فوری اور سستے انصاف کا خواب ابھی پورا نہیں ہوا، پوری قوم کے لیے یہ بات لمحۂ فکریہ ہے کہ آج بھی تیس لاکھ مقدمات عدالتوں میں زیرالتواء ہیں اور انصاف میں تاخیر کا کہیں بھی نوٹس نہیں لیا جا رہا۔

سنی اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ لسانی، علاقائی، فرقہ وارانہ اور صوبائی عصبیتوں کو ہوا دے کر قومی وحدت کو پارہ پارہ کیا جا رہا ہے اور بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، روشنیوں کے شہر کراچی کو کرچی کرچی کیا جا رہا ہے، ان حالات میں عالمی سازشوں کے توڑ کے لیے اندرونی اتحاد انتہائی ضروری ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پنجاب کا آدھے سے زیادہ بجٹ لاہور پر خرچ ہو رہا ہے جبکہ چھوٹے شہر اور پسماندہ علاقے نظر انداز ہو رہے ہیں جس سے چھوٹے شہروں میں رہنے والوں میں احساسِ محرومی بڑھ رہا ہے۔ مجلس مذاکرہ سے خواجہ جمشید امام، پروفیسر امجد طفیل، محمد نواز کھرل، زاہد حسن، کامران ناشط بھٹہ ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 193318
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش