QR CodeQR Code

آئی ایس آئی افسران جنگجوؤں کے ہمراہ صوبہ نورستان میں دراندازی کر رہے ہیں، افغان حکام کی الزام تراشی

6 Sep 2012 22:20

اسلام ٹائمز: صوبہ نورستان کے سیکورٹی چیف جنرل غلام اللہ کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی کے ایجنٹ ضلع کامدیش میں مربوط حملوں کیلئے عسکریت پسندوں سے بات چیت میں مصروف ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ افغانستان نے پاکستان اور اس کے انٹیلی جنس اداروں پر روایتی الزام تراشی کو نیا رخ دیتے ہوئے شوشہ چھوڑا ہے کہ صوبہ نورستان میں افغان حکومت کے مخالف مسلح جنگجوؤں کے ہمراہ پاکستانی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) کے افسران بھی دراندازی کر رہے ہیں جبکہ آئی ایس آئی کے ایجنٹ ضلع کامدیش میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں مربوط حملوں کیلئے عسکریت پسندوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ایک افغان اخبار کو انٹرویو میں صوبہ نورستان کے سیکورٹی چیف جنرل غلام اللہ نے کہا کہ تقریباً 50 پاکستانی انٹیلی جنس افسران کامدیش اور بارگاہ ماتل کے اضلاع میں داخل ہوئے ہیں جو بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ افغان حکومت مخالف مسلح جنگجوؤں کے ہمراہ پاکستانی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) کے افسران کی دراندازی باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق آئی ایس آئی کے ایجنٹ ضلع کامدیش کے علاقوں مہردیش، بازگل اور بٹی گل کے علاقوں میں موجود ہیں اور حکومت مخالف مسلح گروپوں کے ساتھ حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں مربوط حملے کرنے سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹوں کی اکثریت مقامی لوگوں کے بھیس میں رہ رہی ہے۔ ادھر کامدیش کے ضلعی عہدیدار محمد تمیم نورستان نے کہا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز کسی بھی حملے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔


خبر کا کوڈ: 193335

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/193335/آئی-ایس-افسران-جنگجوؤں-کے-ہمراہ-صوبہ-نورستان-میں-دراندازی-کر-رہے-ہیں-افغان-حکام-کی-الزام-تراشی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org