0
Monday 10 Sep 2012 11:49
مفرور عراقی نائب صدر اور اسکے داماد کیلئے سزائے موت کا اعلان

عراق، بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی، 400 سے زائد زخمی

عراق، بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی، 400 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ فارس نیوز کے مطابق گذشتہ رات شمال غرب بغداد میں چائے کے ایک ہوٹل کے نزدیک
کار بم دھماکے میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اس طرح گذشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 100 ہو گئی ہے جبکہ ان بم دھماکوں میں  زخمی ہونے والوں کی تعداد 400 سے زیادہ ہے۔ عراق کے مختلف علاقوں میں یہ بم دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب عراق کی مرکزی فوجداری عدالت نے اس ملک کے مفرور نائب صدر طارق الہاشمی کی غیر موجودگی میں اس کے لئے موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ کل کا دن عراق کی تاریخ کے خونی ترین دنوں میں ایک تھا۔

عراقی نائب صدر طارق الہاشمی کے خلاف عراق میں دہشتگردانہ حملوں میں ملوث ہونے کی بنا پر اس عدالت میں اس کے خلاف مقدمے کی تین سماعتیں ہو چکی تھی۔ عراقی نائب صدر کے چند محافظوں نے عراق میں ہونے والے ان دہشتگردانہ حملوں میں طارق الہاشمی کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اس مقدمے کی چوتھی سماعت گذشتہ ماہ ہونیوالی تھی لیکن اس سماعت کو مسلسل دوسری بار ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس مقدمہ کے سلسلے میں ابھی تک پانچ گواہوں اور ملزمان کے بیانات قلم بند ہو چکے ہیں۔ ان میں سے چار افراد طارق الہاشمی کے محافظ اور ایک فرد پر بغداد کے مختلف مقامات پر بم رکھنے اور ٹرانسفر کرنے کے الزامات ہیں۔

کل عراقی نائب صدر طارق الہاشمی کا مقدمہ سماعت کرنے والی عدالت کی اسکی غیر موجودگی میں آخری سماعت تھی۔ عدالت نے طارق الہاشمی اور اسکے کے داماد کو جو کہ اس کے دفتر کا انچارج بھی تھا، موت کی سزا سنائی ہے۔ عراق میں ہونے والے یہ تباہ کن بم دھماکے تکریت، کرکوک، ناصریہ، صدر سٹی بغداد کے علاوہ بصرہ، موصل،طوز خرماتو اور سامراء میں ہوئے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق عراق میں متعدد خودکش حملوں میں 11 فوجیوں سمیت 88 سے زائد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق عراقی شہر عمارہ میں ایک مزار اور ایک مارکیٹ میں دو مختلف کار دھماکوں کے نتیجہ میں کم از کم 16 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 16 فوجیوں سمیت ایک سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دومیل کے علاقے میں ایک فوجی چوکی پر فائرنگ اور کار بم حملے میں 11 فوجی جاں بحق اور سات زخمی ہوئے ہیں۔ کرکوک میں ایک تیل کمپنی کے دفتر میں پولیس گارڈ کی ملازمت کے لئے آنے والوں پر کار کے ذریعے خودکش حملے میں 8 افراد جاں بحق ہو گئے۔ کرکوک میں ایک اور کار اور ایک موٹر سائیکل کے ذریعے کرائم انویسٹی گیشن کے دفتر کے سامنے خودکش حملوں میں 7 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہو گئے۔ بعقوبہ، سامراء، بصیرہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں متعدد دھماکوں میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ 

روزنامہ نوائے وقت کے مطابق عراق میں یکے بعد دیگر مختلف بم دھماکوں، خودکش حملے میں 11 فوجیوں سمیت 77 افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ اتوار کے روز کرکوک شہر کے قریب عراق کی شمالی تیل کمپنی کے صدر دفاتر میں ایک کار بم دھماکہ سے سات افراد جاں بحق اور مزید 17 زخمی ہو گئے۔ ناصربہ میں ہی فائرنگ اور فوجی بیس پر خودکش حملے میں گیارہ فوجی جاں بحق اور سات زخمی ہوئے۔ ادھر بغداد میں فرانسیی سفارت خانے کے قریب کار بم دھماکے سمیت بصرہ، سامراء اور طوز خرماتو میں بھی دھماکے ہوئے، جن میں سولہ افراد جاں بحق اور بیسیوں زخمی ہو گئے۔
 
ادھر عراق کی مرکزی فوجداری عدالت نے مفرور نائب صدر طارق الہاشمی اور ان کے داماد احمد قحطان کو وکیل، بریگیڈئر جنرل کے قتل اور دہشت گردی کے 150 واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں سزائے موت سنا دی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور یو این کے انسانی حقوق کمشن نے عراقی حکام سے سزا پر عملدرآمد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 194194
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش