0
Friday 14 Sep 2012 23:24

بھارتی فوج کی جانب سے توہین آمیز فلم دکھانے پر مقبوضہ کشمیر میں امریکہ اور بھارت مخالف مظاہرے

بھارتی فوج کی جانب سے توہین آمیز فلم دکھانے پر مقبوضہ کشمیر میں امریکہ اور بھارت مخالف مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے علاقہ لولاب میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نزدیک ہی قائم ایک بھارتی فوجی کیمپ کے افسر اور کچھ اہلکاروں نے مڈل اسکول پتو شاہی لولاب کے احاطہ میں گاڑی کھڑی کر کے اسکول کے بچوں کو امریکی فلم ساز کی طرف سے بنائی گئی توہین آمیز فلم ایک بڑی اسکرین پر دکھانی شروع کی، مقامی لوگوں نے بتایا کہ 28 آر آر سے وابستہ فوجی اہلکاروں کی ایک جمعیت میجر رتک کی قیادت میں گاڑیوں میں سوار ہوکر پتو شاہی لولاب میں قائم ایک مڈل اسکول کے نزدیک پہنچی اور جمعہ کے روز اسکول کھلنے کے فوراً بعد صبح 10 بجے انہوں نے اسکول کے بچوں کو یہ کہہ کر جمع ہونے کو کہا کہ انہیں ایک خصوصی پروگرام دکھایا جارہا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق فوجی گاڑی میں لگائی گئی اسکرین پر بچوں کو کچھ اور نہیں بلکہ امریکی فلم ساز کی طرف سے بنائی گئی توہین آمیز ویڈیو دکھائی گئی اور اس دوران جب اسکول ٹیچر بھی وہاں جمع ہوئے تو ماسٹر محمد مقبول نے مذکورہ فلم دکھانے پر اعتراض کیا، اطلاعات کے مطابق یہ خبر پھیلتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی اور انہوں نے فوجی افسر کی اس حرکت کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور بھارت مخالف مظاہرے کئے۔

 اس دوران پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارچ کرکے 12 افراد کو شدید زخمی کردیا، مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ بھارتی میجر نے اسکول کے بچوں اور ان کے والدین کو اس بارے میں زبان نہ کھولنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے زبان کھولی تو انہیں نہیں بخشا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 195383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش