0
Saturday 15 Sep 2012 23:56

اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی گونج

اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی گونج
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کونسل میں اس وقت جموں کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کی گونج سنائی دی جب کشمیری قائدین نے جنیوا میں منعقدہ 21ویں سیشن کے دوران خطاب کیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں معیشتی ڈھانچے اور سماجی تانے بانے بکھرنے کے ساتھ ساتھ تہذیبی و تمدنی اقدار کو بھی نقصان پہنچا ہے، آزاد کشمیر کے رہنماء سردار امجد یوسف اور اشتیاق حمید نے جموں کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔

سردار یوسف امجد نے کہا کہ اگرچہ بھارت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ممبر بھی ہے اور 2008ء کے دوران بشری حقوق کے حوالے سے اس نے دستاویزات پر دستخط بھی کئے ہیں تاہم اسکے باوجود کشمیر میں زیر حراست ہلاکتوں، جبری گمشدگیوں اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ 13ویں سیشن کے دوران اگرچہ اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ بھارت نے انسانی حقوق کے احترام کے لئے بنائی گئی عالمی ڈکلیریشن کو نظر انداز کیا ہے تاہم عالمی سطح پر اسکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

اشتیاق حمید نے واضح کیا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت حق خود ارادیت بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی یہ موجود ہے۔ تاہم اسکے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ابھی تک انکا حق نہیں دیا گیا، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جموں کشمیر میں رہنے والے لوگوں کو بنیادی حق فراہم نہیں کئے جارہے، جس کی وجہ سے دنیا کے اس خطے میں اقتصادی، سماجی اور تمدنی اقدار کو پامال کیا گیا ہے، اس موقعہ پر انہوں نے اقوام متحدہ کے حقوق البشر کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکے اور ریاستی عوام کو حق خود ارادیت فراہم کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 195689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش