0
Sunday 16 Sep 2012 12:58

جماعت اسلامی کا متاثرین کی مدد کیلئے 50 لاکھ روپے امداد کا اعلان

جماعت اسلامی کا متاثرین کی مدد کیلئے 50 لاکھ روپے امداد کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن کی گارمنٹ فیکٹری میں رونما ہونے والے آتشزدگی کے واقعہ کے بعد صوبائی حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہیے اور عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ بھتہ خوروں نے 300 گھرانوں کے چراغ گل کردئیے ہیں، بلدیہ ٹاؤن کا سانحہ بھتہ خوری کا شاخسانہ ہے۔ جماعت اسلامی ابتدائی طور پر 50 لاکھ روپے سے سانحے کے متاثرین کی مالی مدد کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیہ ٹاؤن میں آتشزدگی کے واقعہ کی جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری نسیم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔

سید منور حسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں رونما ہونے والا یہ آتشزدگی کا یہ بہت بڑا واقعہ ہے، کئی دن گزرنے کے باوجود ابھی تک قیاس آرائیوں سے کام لیا جارہا ہے، واقعہ کے بعد پہلا کام یہ ہونا چاہیے تھا کہ صوبائی حکومت مستعفی ہوجاتی اور سندھ حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں عوام سے معافی مانگتیں، مگر شہر میں بھتہ خوروں کی حکومت ہے، بھتہ خوروں نے 300 سے زائد جانوں کو چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض ایک وزیر کے استعفیٰ دینے سے کچھ نہیں ہوگا، اتنا بڑا واقعہ ہونے کے باوجود آصف علی زرداری نے جائے وقوعہ کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی متاثرہ خاندانوں کی داد رسی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو قوم کے احساس و جذبات کا ادراک کرنا چاہیے اور سانحے کو اہمیت دینا چاہیے، جو حکومت خود جمہوری کہلاتی ہے اس کا حال یہ ہے کہ وہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت کرنا چاہتی ہے۔ بل کو قانون کی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے ہم نے اپنے احتجاج کو ملتوی کیا ہے مگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ سید منور حسن نے متاثرہ خاندانوں کیلئے جماعت اسلامی کی جانب سے ابتدائی طور پر 50 لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا۔
خبر کا کوڈ : 195895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش