0
Sunday 31 Jan 2010 16:02

ججز کی تقرری مشاورت سے کرینگے،غلط فہمی دور کر لیں،عدلیہ کے ساتھ میرا کوئی تصادم نہیں،گیلانی

ججز کی تقرری مشاورت سے کرینگے،غلط فہمی دور کر لیں،عدلیہ کے ساتھ میرا کوئی تصادم نہیں،گیلانی
اسلام آباد:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہو گا،ججوں کی تقرری پر اپوزیشن کو شکایت نہیں ہو گی،موجودہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے آئینی مدت پانچ سال پورا کریگی،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے عدلیہ سے اچھے تعلقات ہیں،عدلیہ کا احترام کرتے ہیں انکے فیصلوں پر من و عن عمل کریں گے،ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے آئین کو خطرہ ہو، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں این آر او کا دفاع نہیں کیا اب بھی نہیں کرینگے،سیاسی قیادت سمجھ دار ہے وہ موجودہ نظام کو تلپٹ نہیں ہونے دے گی،دہشت گرد انسانیت کے قاتل ہیں،پوری قوم ان کا متحد ہو کر مقابلہ کر رہی ہے،قوم کی ترقی اور امن کے مشکل وقت میں سب کو ساتھ چلنا ہو گا، حکومت کی کوشش ہے کہ بچوں کو پرائمری تک مفت تعلیم اور اساتذہ کو تربیت فراہم کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت کے ایک گورنمنٹ گرلز اسکول کے اچانک دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت غیر مستحکم ہو گی نہ اداروں میں کوئی تصادم ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پانچ برس ہمیں برداشت کرے اور پانچ برس بعد اپنی کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ عوام کے پاس جائینگے۔انہوں نے کہا کہ جو ہماری حکومت دو ماہ میں ختم ہونے کا کہتے تھے وہ دو ماہ کہتے کہتے دو سال گزار چکے ہیں۔ہماری حکومت قائم ہے اور قائم رہے گی۔سیاستدانوں کو سمجھنا ہو گا کہ عوام میں سیاسی شعور بیدار ہو چکا ہے۔ہم نے مشکلات کے ساتھ ساتھ جلاوطنی بھی برداشت کی ہے۔ہم ایسا کوئی کام نہیں کرینگے جس سے آئین کو خطرہ ہو۔اپوزیشن کی اپنی ایک شناخت اور کردار ہے وہ پیپلز پارٹی میں ضم نہیں ہو سکتی۔ہماری کوشش ہے کہ پالیسی کے مطابق بچوں کو پرائمری تک مفت تعلیم اور اساتذہ کو تربیت فراہم کی جائے۔برطانیہ کے ساتھ مل کر ہم نے ایجوکیشن ٹاسک فورس تیار کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی صوبوں سے مشاورت کے بعد تیار کی جائیگی۔ملک میں معیار تعلیم کو بڑھانے کیلئے بچوں سے زیادہ اساتذہ کی تربیت کی ضرورت ہے اس حوالہ سے جلد ہی حکمت عملی طے کر لی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کیلئے اساتذہ کو اعلیٰ تربیت کیلئے بیرون ملک بھجوایا جائیگا۔نیب کے چیئرمین کو تبدیل نہ کئے جانے کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ اس بارے میں جو کہنا تھا کہہ دیا تھا وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کا اپنا کردار ہے ہمارا اپنا کردار ہے اگر اپوزیشن حکومت پر تعمیری تنقید نہیں کرتی تو ہم ناراض ہوتے ہیں کہ وہ ہماری اصلاح کیوں نہیں کر رہی ہے کیونکہ اپوزیشن کا کام حکومت کی غلطیوں کی اصلاح کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اچھے مراسم ہیں اور مسلم لیگ ن بھی ان میں شامل ہے۔قومی اسمبلی کے حالیہ سیشن میں قانون سازی کو مثبت اشارہ ہے جس کی وجہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اچھے تعلقات بھی ہیں۔ توانائی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے رینٹل پاور پراجیکٹ پر ایشیائی بنک کی رپورٹ پر سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کابینہ نے اس منصوبہ کا تفصیلی جائزہ لیا ہے ہم نے تیسرے فریق کو اس لئے شامل کیا ہے تاکہ شفاف طریقہ سے منصوبہ مکمل کیا جائے۔ 
 


خبر کا کوڈ : 19607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش