0
Monday 17 Sep 2012 09:44

توہین آمیز فلم کے خلاف جے ایس او کے مظاہرے، امریکی پرچم نذر آتش

توہین آمیز فلم کے خلاف جے ایس او کے مظاہرے، امریکی پرچم نذر آتش

اسلام ٹائمز۔ پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخانہ فلم کے خلاف جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان صوبہ سندھ کے زیر اہتمام مرکزی صدر جے ایس او ساجد علی ثمر کی اپیل پر سندھ کے مختلف شہروں کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سکھر، لاڑکانہ، دادو، خیرپور، شہدادکوٹ، کنری، تھرپارکر، روہڑی سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ ریلیوں اور مظاہروں کے شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور امریکی پرچم نذر آتش کئے۔

مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل کے رہنماﺅں مولانا ریاض حسینی، مولانا اسد اقبال، مولانا عمران کاظمی، مولانا علی محمد، جے ایس او کے سابق صدور افتخار حسین نقوی، پروفیسر منور عباس ساجدی، تراب کاظمی، حسنین حیدر، ڈویژنل صدور ذیشان کاظمی، رضوان حیدر، ضمیر خاصخیلی، ساجد شر، امجد بھنبھرو، ابواب علی، شفقت شاہ نے کہا کہ پیغمبر کی شان میں گستاخی کر کے اسلام دشمن صیہونی اور امریکی عناصر نے امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، اور مسلمانوں کی غیرت و حمیت کو للکارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے لئے پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے، عالم انسانیت کی عظیم ترین نورانی ہستی کے خلاف نفرت انگیز فلم اسلام کی توہین ہے۔ مقررین نے کہا کہ امریکی حکومت اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کے لئے اس فلم سے لا تعلقی کا اظہار کررہی ہے لیکن سب کو معلوم ہے کہ صیہونیت نواز امریکی حکومت کی پشت پناہی کے بغیر فلم کی تیاری اور اس کا اجراء ممکن ہی نہیں۔ اور اس کا سب سے بڑا ثبوت آزادی اظہار رائے کی آڑ میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کا اپنے بیان میں اس فلم کو نشر ہونے سے روکنے سے انکار کرنا ہے۔

جے ایس او کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ اگر ڈنمارک میں شائع ہونے والے توہین آمیز خاکوں اور امریکن پادری ٹیری جونز کی جانب سے قرآن مجید کی بے حرمتی پر سخت اقدامات کئے جاتے تو رسول اللہ (ص) کی شان میں گستاخی کا سانحہ رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی درندے مسلمانوں کی مقدس شخصیات، مقدس مقامات اور مظلوم مسلمانوں کی جان سے کھیل رہے ہیں۔ فلسطین، عراق، کشمیر، برما سمیت دیگر ممالک میں مظلوم مسلمانوں کی قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے لیکن انسانی حقوق کے نام نہاد اداروں سمیت کوئی پوچھنے والا نہیں۔

ا ن کا کہنا تھا کہ اگر مسلمانوں نے بیداری کا ثبوت نہ دیا تو دین اسلام اور مقدس شخصیات کی توہین اور اور بے گناہ مسلمانوں کی قتل وغارت گری کا سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔ مقررین نے او آئی سی اور عرب لیگ سے بھرپور کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سے مقدس شخصیات اور مقامات کی توہین کے خلاف قانون سازی کرنے، او آئی سی اور عرب لیگ سے عالمی سطح پر اہم اقدامات اٹھانے، امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے، امریکی سفراء کو بیدخل کرنے کے مطالبات کئے۔

خبر کا کوڈ : 196099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش