0
Monday 1 Feb 2010 12:25

صدر زرداری کو استثنیٰ حاصل ہے،نواز شریف منصب کا احترام کریں،دینی جماعتیں کسی بھی وقت اکٹھی ہو سکتی ہیں،قاضی حسین،فضل الرحمن

صدر زرداری کو استثنیٰ حاصل ہے،نواز شریف منصب کا احترام کریں،دینی جماعتیں کسی بھی وقت اکٹھی ہو سکتی ہیں،قاضی حسین،فضل الرحمن
مردان،پشاور:جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ صدر زرداری کو استثنیٰ حاصل ہے،نواز شریف منصب کا احترام کریں،انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ کل جب انہیں پیش کیا جاتا رہا تو ہمیں بھی اچھا نہیں لگ رہا تھا۔پلوسئی میں قاضی حسین احمد کی عیادت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج آپریشن بند کرے اور اس کے اسباب جاننے کیلئے سپریم کورٹ کا عدالتی کمیشن بنایا جائے۔ہم اسکولوں اور اسپتالوں کو اڑانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے مدارس کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ہم چیلنج کرتے ہیں کہ کوئی ایک بھی مدرسہ بھی دکھایا جائے جو دہشت گردی کی تعلیم دے رہا ہو،مدارس کی کردار کشی نہ کی جائے،پاک فوج طاقت کے استعمال کا تجربہ نہ کرے،مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا اور اس کا سیاسی حل ڈھونڈا جائے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں نے اسفندیار ولی کے خلاف بات نہیں کی،مناظرے کرنا مولویوں کا کام ہے ان کا نہیں،صوبے کا نام بھی اتفاق رائے سے تبدیل کیا جائے۔ 
قبل ازیں انہوں نے سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی عیادت کی،اس موقعے پر قاضی حسین احمد نے کہا کہ فوجی مداخلت بار بار نہ کی جائے،سیاست سے معاملات حل ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کو استثنیٰ حاصل ہے،عدالت میں پیشی کی بات نہیں کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی جنگ دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ امریکا کی جنگ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوج اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ امریکا کے بجائے قوم کا ساتھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ دینی جماعتوں کے درمیان موقف پر اتحاد موجود ہے،مذہبی جماعتوں کے اتحاد کا راستہ کھلا ہے۔ اس موقع پر قاضی حسین احمد نے پلوسی میں اپنے گھر پر میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہر مکتبہ فکر کے افراد نے میری عیادت کی،قوم ایک ہے اگر فوجی مداخلت نہ کی جائے تو سیاسی طریقے سے مسائل حل ہوسکتے ہیں ،امریکا پاکستان کو اپنا اڈہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے،دینی جماعتوں کے درمیان رابطے ہیں اور کسی بھی وقت یہ لوگ اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ہمارا دروازہ کھلا ہے اور یہ بند نہیں ہوا۔علاوہ ازیں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ میں اسفند یار ولی کا مناظرے کا چیلنج قبول کرتا ہوں۔لیکن شرط یہ ہے کہ اسٹیج اے این پی کا ہو اور مناظرہ کسی بند حویلی کی بجائے کھلے میدان میں ہو۔تجدید عہد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی امریکا نواز پالیسی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔سرحد میں عملاً مارشل لاء نافذ ہے،ہم پر الزام لگانے والے ہمارے دور اقتدار میں امن و امان کی صورتحال کو واپس لے آئیں۔
 دینی جماعتیں کسی بھی وقت اکٹھی ہو سکتی ہیں،قاضی حسین
پشاور:جمعیت العلمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد سے پشاور میں ملاقات کی اور ان کی عیادت کی،اس موقع پر گفتگو مین جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔جبکہ قاضی حسین کا کہنا ہے کہ دینی جماعتوں کا اتحاد اب بھی ممکن ہے۔پشاور میں سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی عیادت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جنگ دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہے، امریکہ طاقت کے باوجود عراق اور افغانستان میں ناکام ہوچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ملک کی سلامتی ہے اقتدار کا حصول نہیں،مدارس دہشت گردی کی تربیت نہیں دے رہے۔
 اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے عیادت کرنے پر مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ فوجی مداخلت نہ ہو تو تمام معاملات سیاسی طور پر حل ہو سکتے ہیں، فساد کی جڑ امریکی مداخلت ہے ،حکومت امریکہ کے بجائے قوم کی امنگوں کے مطابق فیصلے کرے، ان کا کہنا تھا کہ دینی جماعتوں کے درمیان اتحاد موجود ہے کسی بھی وقت آپس میں اکھٹے ہو سکتے ہیں۔ 


خبر کا کوڈ : 19618
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش