اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے موساد کے سابق سربراہ ڈیگن نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ ایک احمقانہ اقدام ثابت ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران پر حملے سے قبل اس کے ممکنہ نتائج اور دیگر تمام امکانات کا جائزہ لینا انتہائی ضروری ہے۔ بصورت دیگر اس جارحیت سے پورا خطہ متاثر ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ موساد کے سابق سربراہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع ایہود بارک ایران کے خلاف ممکنہ حملے کی بار بار دھمکیاں دے رہے ہیں۔