0
Tuesday 18 Sep 2012 23:28

توہین آمیز امریکی فلم کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے

توہین آمیز امریکی فلم کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ احتجاجی جلسے، جلوسوں، ناراضگی کی لہر، سنگباری اور پُرتشدد واقعات کے بیچ امریکی بدبخت فلمساز کی گستاخانہ حرکت کیخلاف وادی کشمیر کے اطراف و اکناف میں ہمہ گیر ہڑتال رہی، جسکی کال مختلف مزاحمتی و مذہبی جماعتوں اور تاجر انجمنوں نے دی تھی، پورے کشمیر میں رابطہ سڑکیں اور تمام چھوٹے بڑے بازار سنسان دکھائی دے رہے تھے جبکہ تعلیمی و تجارتی ادارے مقفل رہنے کے ساتھ ساتھ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری برائے نام رہی جبکہ عدالتوں میں بھی کام کاج ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے حساس ترین علاقوں میں اضافی سیکورٹی کے بندوبست کے باوجود مشتعل نوجوانوں نے نائب وزیر اعلیٰ تاراچند کی سرکاری رہائش گاہ کے نزدیک ایک سرکاری گاڑی کو آگ کے شعلوں کی نذر کر ڈالا جبکہ شہر خاص سمیت مقبوضہ وادی کے کئی علاقوں میں نوجوانوں نے پولیس اور بھارتی فورسز پر پتھرائو کیا۔
 
مظاہرین نے امریکی، اسرائیلی اور بھارتی جھنڈے نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ گستاخ فلم ساز کے پتلے بھی جلائے، اس دوران جموں و کشمیر متحدہ علماء اہل سنت سے وابستہ علماء دین کی قیادت میں سونہ وار سرینگر سے اقوام متحدہ مبصرین کے مقامی دفتر تک مارچ کیا گیا، جہاں مذکورہ رہنمائوں نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو ایک یاداشت پیش کی، جس میں توہین آمیز فلم پر پوری دنیا میں بلا تاخیر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 196556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش