0
Tuesday 18 Sep 2012 21:59
شام کے بارے میں ایران کا موقف واضح اور شفاف ہے

مذہبی مقدّسات اور ادیان الہی کی اہانت و بےحرمتی ہرگز برداشت نہیں کی جاسکتی، رامین مہمان پرست

مذہبی مقدّسات اور ادیان الہی کی اہانت و بےحرمتی ہرگز برداشت نہیں کی جاسکتی، رامین مہمان پرست
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا ہے کہ شام کے بارے میں ایران کے موقف بڑا شفاف اور واضح ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج ہفتہ وار پریس بریفنگ میں گذشتہ شب منعقد ہونے والے قاہرہ اجلاس کے بارے میں کہا کہ ایسے اجلاسوں میں ممکن ہے اختلاف نظر پایا جائے، جو کہ گفتگو سے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کا بہترین حل مذاکرات کے ذریعے سے حاصل کیا جانا چاہیے۔ مہمان پرست نے کہا کہ شام کا بحران بیرونی مداخلت اور بعض ملکوں کے متضاد موقف کا نتیجہ ہے۔
 
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شام میں جھڑپوں سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا اور اس کی آگ سب کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ رامین مہمان پرست نے ایران کی نیشنل سکیورٹی کے سیکرٹری سعید جلیلی کے دورہ ترکی کے موقع پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کمیشن کی سربراہ کتھرین ایشٹن سے ان کی ممنکہ ملاقات کے بارے میں کہا کہ اس ملاقات میں ماسکو مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال ہوگا۔

رامین مہمان پرست کا امریکہ میں بنائی گئی توہین آمیز فلم کے بارے میں کہنا تھا کہ مذہبی مقدسات اور ادیان الھی کی توہین کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے اور جو لوگ اس طرح کے توہین آمیز اقدامات کر رہے ہیں وہ غلبۂ دین، معنویت اور الھی اقدار اور بالخصوص اسلامی بیداری کے بعد سے خوف زدہ ہیں۔ مہمان پرست نے مزید کہا کہ اگر اسلامی ممالک صیہونی حکومت کے بائيکاٹ کا ارادہ رکھتے ہوں اور اس راہ سے اپنے اتحاد کو استحکام بخشنا چاہتے ہوں تو اسلامی جمہوری ایران اس کا خیرمقدم کرے گا۔

اسلامی جمہوری ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے آج ملکی و غیر ملکی نامہ نگاروں کے ساتھہ اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ شام کے بحران کے بارے میں تہران کا موقف، علاقے کے بعض ملکوں کے برخلاف بہت شّفاف اور واضح ہے۔ انھوں نے اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ  علی اکبر صالحی کی شرکت سے کل رات کے قاہرہ اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی نشستوں میں ممکنہ طور پر نظریاتی اختلافات محسوس کئے جاسکتے ہیں، تاہم صلاح و مشورے سے شام کے بحران کا بہترین حل تلاش کئے جانے کی ضرورت ہے۔ 

رامین مہمان پرست نے کہا کہ شام کی موجودہ صورت حال، اغیار کی مداخلت اور بعض ممالک اور سیاسی دھڑوں کے متضاد طرز عمل کا نتیجہ ہے اور اس ملک میں جاری بحران، کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، اسلئے کہ اس بحران کی آگ، تمام ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ اسلامی جمہوری ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہران کی نظر میں شام میں لوگوں کا جان و مال اور سیاسی امن و استحکام زیادہ اہمیت رکھتا ہے اور اس کا خیال ہے کہ بدامنی و بحران سے مسئلے کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
 
انھوں نے ایران کی نیشنل سکیورٹی کے سیکرٹری سعید جلیلی کے دورہ ترکی اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹون کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بارے میں کہا کہ استنبول میں فریقین کے درمیان یہ ملاقات، ماسکو میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کئے جانے والے فیصلے کی بنیاد پر انجام پائی ہے۔ رامین مہمان پرست نے کہا کہ اس اجلاس کا ایجنڈا مکمل واضح اور مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا ہے، تاکہ ایران کی پرامن جوہری سرگرمیوں سمیت مختلف مسائل میں پائے جانے والے اختلافات اور شکوک و شبہات دور کئے جانے میں مدد مل سکے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فردو ایٹمی تنصیبات میں بجلی کی سپلائی لائن میں رکاوٹ کے حوالے سے ویانا میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے عام اجلاس میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے کل کے بیان کے سلسلے میں بھی کہا کہ ایسی حالت میں کہ ایران کے پرامن جوہری پرگرام کے خلاف مختلف قسم کے جھوٹے دعوے کئے جا رہے ہیں اور ایران کی جوہری سرگرمیاں بند کرانے کیلئے غیر منطقی اقدامات اور پابندیوں جیسے غیر منصفانہ فیصلے نیز اس سلسلے میں دیگر ملکوں پر دباؤ اور اسی طرح جوہری دانشوروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کی حمایت کی جا رہی ہے اس قسم کے واقعات میں بیرونی عناصر کے ملوّث ہونے کے شبہ میں جائزہ لینا، ایک فطری امر ہے۔ 

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے پیغمبر اکرم (ص) کی شان اقدس میں گستاخی پر مبنی ریلیز کی جانے والی فلم اور اس قسم کے اہانت آمیز اقدامات کا سختی سے مقابلہ کرنے منجملہ تیل کی سپلائی روکنے اور اسلامی ملکوں میں غیر معّینہ مدّت کیلئے امریکی سفارت خانے بند نیز عالمی اداروں میں احتجاج کئے جانے کے حوالے سے سیاسی شخصیات و مبّصرین کے بیانات کے بارے میں بھی کہا کہ مذہبی مقدّسات اور ادیان الہی کی اہانت و بےحرمتی، ہرگز برداشت نہیں کی جاسکتی اور اس طرح کے اقدامات عمل میں لانے والے خطاکار، درحقیقت،علاقے میں خاص طور سے اسلامی بیداری کی لہر کے بعد دین، معنویت اور الہی اقدار کو حاصل ہونے والی فوقیت و غلبہ سے خوف زدہ ہیں۔ 

رامین مہمان پرست نے کہا کہ اسلامی ممالک اگر صیہونی حکومت کا بائیکاٹ کریں اور اپنے فیصلوں سے اپنی یکجہتی کو فروغ دیں تو یقیناً اس طرح کے منطقی اقدام کا ایران مکمل حامی ہے۔ انھوں نے آئی اے ای اے میں صیہونی حکومت کا جوہری مسئلہ پیش کرنے کی کوششوں اور اسے غیروابستہ تحریک کے تہران سربراہی اجلاس کے نتائج سے مربوط کرنے کے بارے میں بھی کہا کہ غیروابستہ تحریک کے تہران سربراہی اجلاس میں جن مسائل کا جائزہ لیا گیا، ان میں مشرق وسطی اور خاص طور سے صیہونی حکومت کو جوہری ہتھیاروں سے نہتہ اور غیر مسلح کئے جانے کا مسئلہ بھی شامل رہا ہے۔ 

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہ غیر وابستہ تحریک نے اپنے اس قسم کے مقاصد کے حصول کیلئے بھرپور کوششیں شروع کر دی ہیں، کہا کہ غیر وابستہ تحریک کے تہران سربراہی اجلاس نے بین الاقوامی مسائل میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کیلئے نیا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ انھوں نے تہران میں کینیڈا کے مفادات کے محافظ ملک کی حیثیت سے اٹلی کے تعّین کے حوالے سے کہا کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں کچھ باتیں کی ہیں، تاہم اس مسئلے کو سرکاری طور پر اور فریقین کی مفاہمت سے پیش کئے جانے کی ضرورت ہے، جبکہ ابھی یہ مراحل طے نہیں ہوئے ہیں۔ 

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمہوریۂ آذربائیجان میں ایران کے سحر ٹیلیویژن چینل کے رپورٹر کی رہائی کیلئے ایران کی وزارت خارجہ کے اقدامات کے بارے میں بھی کہا کہ اس سلسلے میں باکو میں ایران کے سفارت خانے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ذرائع ابلاغ، دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط اور تعاون کا ماحول بہتر بنانے خاص طور سے دونوں ممالک کے عوام کی شناخت میں موثر کردار کے حامل ہیں اور جمہوریۂ آذربائیجان کے حکام کو چاہیئے کہ ایران کے سحر ٹیلیویژن چینل کے رپورٹر کی قید کی سزا پر نظرثانی کرکے ذرائع ابلاغ کو مزید سرگرمیوں کی اجازت دیں۔
خبر کا کوڈ : 196567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش