QR CodeQR Code

حج کے موقع پر تمام مسلمان اپنے دشمن واحد سے دل و جان سے بیزاری کا اظہار کریں، سید علی خامنہ ای

24 Sep 2012 23:49

اسلام ٹائمز: تہران میں حج کمیٹی سے خطاب میں اسلامی انقلاب کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پیغمبر گرامی (ص) کی توہین کے حساس مسئلے پر شیعہ، سنی، معتدل اور انتہا پسند میں کوئی فرق نہیں ہے اور سب دل و جان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دفاع کے لئے نکل آئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ حج کے موقع پر ساری دنیا سے آئے ہوئے مسلمانوں کو خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وجود مقدس کی بدولت اپنے عظیم الشان اور بھرپور اتحاد کا خوبصورت مظاہرہ کرنا چاہیے، اور پیغمبر گرامی (ص) کی شان میں گستاخی پر مبنی گہری سامراجی سازش کے خلاف اپنے بھرپور غم و غصے کا اظہار کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ایران کی حج کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلام کے عظیم الشان پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کی گئی گستاخی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ (ص) کی عظمت آپ (ص) کے چاہنے والوں یہاں تک کہ آپ کے دشمنوں پر بھی واضح ہوگئی۔
 
ایران کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا کہ اس سال کا حج خاص حالات میں انجام پائے گا اور یہ حج گذشتہ سالوں میں انجام پانے والے حجوں سے مختلف ہوگا۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے پیغمبر رحمت (ص)، پیغمبر عزت و کرامت اور مقدس ذات کی شان میں گستاخی کو آپ (ص) سے سامراجی محاذ کی گہری دشمنی اور کینے کی علامت قرا دیا۔ انکا کہنا تھا کہ اس گھناؤنے اور توہین آمیز اقدام پر مغربی حکام نے جو موقف اپنایا ہے، وہ کسی صورت بھی دشمن کے موقف سے جدا نہیں ہے۔ 

اسلامی انقلاب کے سربراہ کا کہنا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی اور اس حوالے سے سامراجی ملکوں کے حکام کے موقف سے ان کا حقیقی چہرہ بےنقاب ہو گیا ہے اور یہ بھی پوری طرح واضح ہوچکا ہے کہ حق و باطل کی اس پیکار میں سامراج کی دشمنی دراصل دین اسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی سے ہے۔
 
رہبر انقلاب اسلامی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مقدس کو تمام مسلمانوں اور ان کے تمام مذاہب و فرق کے اجتماع کا مرکز و محور قرار دیا۔ انکا کہنا تھا کہ اس حساس مسئلے پر شیعہ، سنی، معتدل اور انتہا پسند میں کوئی فرق نہیں ہے اور سب دل و جان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دفاع کے لئے نکل آئے ہیں، کیونکہ آپ کی ذات مقدس عقائد الھی اور اسلام کی محوری اور مرکزی ذات ہے۔ 

حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حج کے موقع پر بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذات و شخصیت کے گرد مسلمانوں کا اسی طرح بھرپور اتحاد و اتفاق انتہائی ضروری اور اہم ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ برائت از مشرکین کے معنی یہ ہیں کہ سارے مسلمان یہ احساس کریں کہ وہ ایک دشمن کے مقابل کھڑے ہوئے ہیں اور اپنے دل و جان سے اس سے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کی اس عظیم اور متحدہ تحریک میں تفرقہ ڈالنے کی دشمن کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس حساس موقع پر مسلمان کاملاً ہوشیاری کا مظاہرہ کریں اور دشمن کی اس گھناونی سازش کو اپنے اتحاد اور وحدت سے ناکام بنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں اور سامراج کو سمجھ لینا چاہیے کہ امت اسلامی مذہبی اور بعض فکری اور عقیدتی مسائل میں اختلاف کے باوجود ان کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے۔


خبر کا کوڈ: 198322

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/198322/حج-کے-موقع-پر-تمام-مسلمان-اپنے-دشمن-واحد-سے-دل-جان-بیزاری-کا-اظہار-کریں-سید-علی-خامنہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org