0
Thursday 11 Feb 2010 21:25

ایران میں اکتیسواں جشن انقلاب،کروڑوں افراد کی شرکت،سامراج کی موت

ایران میں اکتیسواں جشن انقلاب،کروڑوں افراد کی شرکت،سامراج کی موت
تہران:آج پورے اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی اکتیسویں سالگرہ کا جشن استکباری طاقتوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے موت کا اعلان ثابت ہوا۔آج گیارہ فروری کو پورے ایران میں ایسا محسوس ہوا گویا مومن و انقلابی عوام کا امڈتا ہوا سیلاب ہے جو اپنے اسلامی و انقلابی اصولوں کی پاسداری کا عزم اور رہبر انقلاب و ولایت فقیہ کی پیروی و اطاعت کے اظہار کے ساتھ سامراجی خس و خاشاک اور اس راستے میں موجود ہر طرح کی رکاوٹوں کو بہا لے جا رہا ہے۔دارالحکومت تہران میں پیر و جوان مرد و خواتین حتی ماؤں اور والدین کی گودوں میں موجود بچوں نے سڑکوں پر نکل کر اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کی مناسبت سے نکالی جانے والی بے مثال ریلیوں میں دسیوں لاکھ کی تعداد میں شرکت کر کے ایک بار پھر اسلامی نظام اور انقلاب کے دشمنوں کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کیا ہے۔آج پورا ایران امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے بتائے ہوئے اصولوں کی پاسداری اور اسی طرح رہبر انقلاب و ولایت فقیہ کی اتباع کے اعلان کے نعروں کے ساتھ ساتھ امریکہ و اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گھنٹوں گونجتا رہا۔جس کی صدائے بازگشت آئندہ کئي ہفتوں مہینوں اور شاید برسوں تک باطل قوتوں کے ایوانوں کو ہلاتی رہے گی۔آج پورے ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں سبھی لوگ گھروں سے باہر نکلے،دشمن اور پوری دنیا پر یہ ثابت کرنے کے لئے نکلے کہ اسلام و انقلاب کے دشمنوں نے ایک بار پھر ایران کے انقلابی عوام کو سمجھنے میں غلطی کی ہے۔رہبر انقلاب اسلامی کے بقول ایران کے عوام کے دشمنوں کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ ابھی تک ایران کی قوم کو سمجھنے سے عاجز ہيں۔
آج تہران میں نکالی جانے والی تاریخی و بے مثال ریلی میں صدرمملکت جناب احمدی نژاد،پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی اور عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی سمیت تمام سول و فوجی شخصیات نے شرکت کی اور عوام کے شانہ بشانہ چل کر دنیا اور خاص طور پر دشمنوں اور ان میں سرفہرست امریکہ برطانیہ اور اسرائیل پر واضح کر دیا کہ ایران کے عوام اور حکام کے درمیان اختلاف کی تمہاری ناپاک خواہش تمہیں تمہاری قبروں تک لے کر جائے گی مگر کبھی پوری نہ ہوسکے گی۔لوگوں کے ہاتھوں میں پلی کارڈ اور بینرز تھے جن پر امام خمینی کی امنگوں اور رہبر انقلاب اسلامی سے تجدید عہد اور انقلاب و نظام کے تئیں وفاداری کا اعلان درج تھا۔ساتھ ہی ایسے بے شمار پلی کارڈ اور بینرز لوگوں کے ہاتھوں میں تھے جن پر امریکہ برطانیہ و صہیونی حکومت سے نفرت و بیزاری کے نعرے درج تھے۔اس موقع پرجوانوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک ایسا پرچم بھی اٹھا رکھا تھا جس کا طول سو میٹر اور عرض تین میٹر تھا۔پورے ایران میں آج نکلنے والی ان ریلیوں سے امریکہ اور اس کے حواریوں کے لئے یہ بات صاف ہو جانی چاہئے کہ وہ ایران کے عوام اور ان کے مکتب کا جو الہی اور اہل بیت کا مکتب ہے کبھی بھی مقابلہ نہيں کرسکتے اور نہ ہی ان کو ان کے راستوں سے منحرف کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے چند روز قبل کہا تھا کہ گیارہ فروری کی تاریخ ایران کے عوام کی طرف سے استکباری اور سامراجی طاقتوں اور سرمایہ دارانہ نظام کی باضابطہ موت کے اعلان کی تاریخ ہو گی۔آج ایران کے عوام نے اپنے عزم و ارادے اور دشمنوں کی گذشتہ اکتیس برسوں خاص طور پر ایران کے حالیہ صدارتی انتخابات سے جاری سازشوں اور ناپاک منصوبوں پر پانی پھیر کر ان کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔اب یہ مغربی ذرائع ابلاغ بالخصوص بی بی سی اور سی این این اور فاکس نیوز جیسے ذرائع ابلاغ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ استکباری اور سرمایہ دارانہ نظام کے جنازے کو اٹھا کر لے جائيں اور دفن کر دیں اور اس کے بعد وہ ایران کے عوام کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی خام خیالی میں مبتلا ہونے کی کوشش نہ کریں۔
آج تہرا ن کے آزادی اسکوائر اور اس کے اطراف ميں موجود عوام کے لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرجناب احمدی نژاد نے بھی واشگاف لفظوں میں یہ کہدیا ہے کہ اب تسلط پسند طاقتوں کی حیات کے دن ختم ہو چکے ہيں اور ان کا خاتمہ ہو چکا ہے۔آج ان عظیم الشان ریلیوں کے اختتام پر کروڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ایک قرارداد پاس کر کے انقلاب و اسلامی نظام کے ساتھ اپنی وفاداری اور اپنے حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہ ہٹنے اور اسی طرح فلسطین و عالم اسلام کی ديگر مظلوم اقوام کی حمایت کے اپنے اصولوں پر کاربند رہنے نیز دشمنان اسلام و سامراجی طاقتوں سے اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔



خبر کا کوڈ : 20250
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش