0
Friday 12 Oct 2012 23:53

بلوچستان امن وامان کیس، کالعدم تنظیموں کے موقف کی نشر و اشاعت پر پابندی

بلوچستان امن وامان کیس، کالعدم تنظیموں کے موقف کی نشر و اشاعت پر پابندی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے بلوچستان بدامنی کیس میں عبوری حکم جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ راہداریاں جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت سے معاملات میں بلوچستان حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ صوبائی حکومت بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں کوئی تعاون نہیں کیا۔ ٹارگٹ کلنگ اور اغواء کے واقعات بھی روکے نہیں جاسکے۔ 

عدالت نے ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کے عبوری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ راہداریاں جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کارروائی یقینی بنائی جائے۔ وفاقی حکومت نے صوبے میں ایسے انتظامات نہیں کئے جس سے ذمے داریاں پوری ہوں۔ ایف سی کے چار سو بتیس اہلکار مارے گئے اور لاپتہ افراد کا الزام بھی ایف سی پر لگایا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کو ڈیرہ بگٹی سے نقل مکانی کرنے والے ڈیڑھ لاکھ افراد کی دوبارہ آباد کاری کا حکم بھی دیا۔ کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

بلوچستان امن و امان کیس میں سپریم کورٹ نے عبوری آرڈر میں کالعدم تنظیموں کے بیانات سے متعلق بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے موقف کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کردی۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان امن و امان کیس میں عبوری حکم جاری کرتے ہوئے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کو پابند کیا گیا کہ وہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے کسی بھی واقعہ کی ذمہ داری کی نشرواشاعت نہیں کرینگے۔ سپریم کورٹ نے بلوچستان ہائیکورٹ کے سات ستمبر 2010ء کے اس فیصلے کی توثیق کردی جس میں ہائیکورٹ نے 22 کالعدم تنظیموں کے بیانات پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں شائع اور نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی ان کالعدم تنظیموں میں لشکر جھنگوی، سپاہ محمد پاکستان، جیش محمد، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک جعفریہ پاکستان، تحریک نفاذ شریعت محمدی، تحریک اسلامی، القاعدہ، ملت اسلامیہ پاکستان، خدام الاسلام، اسلامی تحریک پاکستان، جمعیت الانصار، جمعیت الفرقان، حزب التحریر، خیرالناس انٹرنیشنل ٹرسٹ، بلوچستان لبریشن آرمی، اسلامک اسٹوڈنٹس موومنٹس آف پاکستان، لشکر اسلام، انصارالاسلام، حاجی نامدار گروپ اور تحریک طالبان پاکستان شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 203064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش