0
Tuesday 16 Oct 2012 02:33

عید سے قبل کشمیری قیدیوں کو رہا کیا جائے، حریت کانفرنس (گ)

عید سے قبل کشمیری قیدیوں کو رہا کیا جائے، حریت کانفرنس (گ)
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) نے عید الاضحیٰ سے قبل قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ محبوسین کی مسلسل نظر بندی بلاجواز اور غیر قانونی ہے، حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان نے مسرت عالم بٹ، محمد یوسف فلاحی، شکیل احمد یتو، عبدالرحمان وانی، نظیر احمد انتو اور مشتاق الاسلام کی مسلسل نظر بندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عید سے قبل تمام نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آج بھی 750 سے زائد سیاسی قیدی مختلف بھارتی جیلوں اور پولیس تھانوں میں پابند سلاسل ہیں اور انہیں حراست کے دوران جسمانی اور ذہنی اذیتوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے اور اس کا کوئی آئینی، قانونی یا اخلاقی جواز موجود نہیں ہے۔
 
کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اور ریاستی انتظامیہ سیاسی نظر بندوں کے حوالے سے انتہائی ظالمانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور وہ آزادی پسندوں کا سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کے بجائے انہیں سرکاری دہشت کے ذریعے سے مرعوب کرانا چاہتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت کی وکالت کرنے والوں کے خلاف پولیس تھانوں میں فرضی کیسوں کا اندراج کیا جاتا ہے اور پھر انہیں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے غیر قانونی قرار دئیے گئے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تصویر کا سب سے زیادہ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ آزادی پسندوں کی گرفتاری یا انہیں جیل سے رہا کرانے کے تمام اختیارات براہ راست بھارت کی ہوم منسٹری اور سراغ رساں ایجنسی آئی بی کے چند افسروں کے پاس ہیں اور ان معاملات میں آئین، قانون یا انتظامیہ کو کسی خاطر میں نہیں لایا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 203843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش