0
Friday 19 Oct 2012 16:04

مدارس دینیہ دین اسلام کو عام کر رہے ہیں، گورنر سندھ عشرت العباد

مدارس دینیہ دین اسلام کو عام کر رہے ہیں، گورنر سندھ عشرت العباد
اسلام ٹائمز۔ مدارس دینیہ و جامعات کے سب سے بڑے تعلیمی بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے 12 رکنی علماء کے وفد نے جمعرات کو گورنر ہاوس میں گورنر سندھ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ امور کے علاوہ شہر قائد میں جاری بیگناہوں کی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور بالخصوص ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کے مذموم واقعے کے بعد کچھ سیاسی جماعتوں اور سیکولر طبقے کی جانب سے واقعہ کو بنیاد بنا کر علماء کرام اور مدارس دینیہ کے خلاف پروپیگنڈوں کے حوالے سے گفتگو کی۔ وفد کی قیادت وفاق المدارس العربیہ کے صدر مولانا سلیم اللہ خان نے کی، جبکہ دیگر اراکین میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم، مولانا اسعد تھانوی، جامعة الرشید کے مفتی محمد، جامعة العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاون کے مولانا امداد اللہ، جامعہ دارالعلوم کراچی کے مولانا راحت علی ہاشمی، جامعہ عثمانیہ شیر شاہ کے قاری محمد عثمان، جامعہ اشرف المدارس کے مولانا حکیم محمد مظہر، جامعہ فاروقیہ کے مولانا عبیداللہ خالد، دارالعلوم اصحاب الصفہ کے قاری حق نواز، جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے مولانا ابوھریرہ محی الدین، جامعہ بنوریہ کے مولانا غلام رسول شامل تھے۔

ملاقات میں علماء کرام نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو ملالہ واقعہ کے بعد کی صورتحال خصوصا مدارس دینیہ کے خلاف پروپیگنڈوں اور قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے آئمہ مساجد، علماء کرام اور مدارس دینیہ کے اساتذہ کرام کے کوائف جمع کرانے اور علماء کو دین کا تاجر کہنے کے بیان کو علماء کرام کی دل آزاری قرار دیا اور دینی طبقے میں اس کے حوالے شدید تحفظات، قائد ایم کیو ایم کے بیان کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں آئمہ مساجد کے ساتھ پیش آنے والے ناروا سلوک اور مذہبی طبقے بالخصوص اہل مدارس میں پائی جانے والی تشویش سے بھی گورنر سندھ کو آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ قائد ایم کیو ایم کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کے لئے ایم کیو ایم لندن سیکرٹریٹ خط ارسال کر دیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں ہماری رابطہ کمیٹی اور متحدہ علماء فورم کے ممبران سے بھی ملاقات ہوئی ہے اور آپ کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہماری تشویش ہر فورم سے آگے پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر قائد میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کو لاحق فکر بجا ہے، شہرکے حالات درست ہوں تو ہر سیاسی جماعت دعویٰ کرنے آگے آتی ہے لیکن حالات کی خرابی کا ذمہ دار ایم کیو ایم کو ٹھرا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر قائد سمیت پورے ملک میں امن و امان کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے لیکن بحیثیت پاکستانی اور شہر قائد کا ساکن ہونے کے ناطے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اس شہر کو دوبارہ امن کا گہوارہ اور روشنیوں کا شہر بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، قائد ایم کیو ایم کی شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے سوچ اچھی بات ہے اور ان کی نیت پر شک نہیں کیا جا سکتا لیکن علماء کرام، آئمہ مساجد اور اہل مدارس کے کوائف جمع کرنے کے حوالے سے الطاف حسین کے بیان شہر کے مختلف علاقوں میں آئمہ مساجد کے ساتھ پیش آنے والے ناروا سلوک ایم کیو ایم کے حوالے سے پورے ملک میں مذہبی طبقے اور بالخصوص اہل مدارس میں نفرت پیدا کرنے کا سبب بن رہی ہے، کوائف جمع کرنا ریاست کا کام ہے اور اس کے لئے مذہبی طبقے کو اعتماد میں لیکر قابل عمل طریقہ کار اختیار کیا جا سکتا ہے۔
 
اس موقع پر گورنر سندھ عشرت العباد نے کہا کہ مدارس دینہ دین اسلام کو عام کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس کی خدمات قابل قدر ہیں، علماء کرام اور آئمہ اس قوم کا سرمایا ہیں۔ انہوں نے علماء کرام کی تجاویز کو سراہتے ہوئے اس پر غور کرنے، مسائل کے حل اور علماء کرام کی تشویش سے اعلیٰ قیادت کو آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
خبر کا کوڈ : 204652
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش