0
Wednesday 17 Feb 2010 12:06

عوام آج 3 بجے خوشخبری سنیں گے،گیلانی،وزیراعظم اچانک چیف جسٹس کی ضیافت میں پہنچ گئے

عوام آج 3 بجے خوشخبری سنیں گے،گیلانی،وزیراعظم اچانک چیف جسٹس کی ضیافت میں پہنچ گئے
اسلام آباد:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی گذشتہ شب اچانک چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی ضیافت میں پہنچ گئے،سپریم کورٹ میں جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے کی ریٹائرمنٹ پر ان کے اعزاز میں دیئے گئے عشایئے میں وزیراعظم نے اچانک شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے جسٹس افتخار محمد چوہدری کو وزیراعظم ہاؤس آنے کی دعوت دی۔ عشائیہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ سے تعلقات اچھے ہیں مگر وہ مانتے نہیں ہیں،آج میں اظہار یکجہتی کیلئے ہی یہاں آیا ہوں،ملاقات کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا اور عوام آج تین بجے خوشخبری سنیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم کے ساتھ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور دیگر جج صاحبان بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا ہے،ہمارا آپس میں کوئی اختلاف نہیں۔وزیراعظم نے جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس خواجہ شریف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ”نوکمنٹس “ کہا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی بات فلور آف دی ہاؤس میں رہ گئی،عدلیہ کے دیے گئے عشائیہ میں شرکت کیلئے آیا ہوں،سیاست کرنے نہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو وزیراعظم ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے،جب چیف جسٹس آئیں گے تو بیٹھ کر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ججوں کے نوٹیفکیشن پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا میں نے فلور آف دی ہاؤس پر کہا تھا کہ جہاں غلطی ہوتی ہے وہاں اس کا ازالہ بھی ہوتا ہے اور چیف جسٹس صاحب کا یہ اپنا قول تھا کہ انسان سے غلطی ہو جاتی ہے۔
اسلام آباد:چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری آج سہ پہر تین بجے وزیراعظم ہاﺅس میں سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کر رہے ہیں،جس میں ججز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن واپس لئے جانے کا امکان ہے۔وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی گزشتہ رات اچانک چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ میں پہنچ گئے۔چیف جسٹس نے اس عشائیہ کا اہتمام جسٹس (ر) خلیل الرحمان رمدے کے اعزاز میں کیا تھا۔اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے چیف جسٹس کو آج وزیر اعظم ہاﺅس میں ملاقات کی دعوت دی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تین بجے قوم کو خوشخبری دی جائے گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام ادارے مل جل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ججز کے تقرر کا نوٹیفیکیشن واپس لئے جانے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے ہمیں اسے مل جل کر چلانا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ نے کیوں زحمت کی،ہمیں حکم دیا ہوتا جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھی میرا گھر ہے اس لئے میں خود ہی چلا آیا۔وزیر اعظم نے وہاں موجود سپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان سے فرداً فرداً مصافحہ بھی کیا۔
وزیر اعظم چیف جسٹس کے ساتھ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک رہے۔عشائے میں اعتزاز احسن کے علاوہ دیگر سینئیر وکلاء بھی شریک تھے۔عشائے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ ہر ادارے کا اپنا اپنا دائرہ اختیار ہے تمام اداروں کو ہم آہنگی سے کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ خیر سگالی کے جذبے کا اظہار وزیر ااعظم کی جانب سے ہوا ہے اور یہ جذبہ ملک کے لئے بہتری لائے گا۔
خبر کا کوڈ : 20479
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش