0
Friday 19 Oct 2012 18:55

شاکر علی رضوی کا قتل بظاہر ذاتی دشمنی لگتا ہے، وزیر قانون پنجاب کی انوکھی منطق

شاکر علی رضوی کا قتل بظاہر ذاتی دشمنی لگتا ہے، وزیر قانون پنجاب کی انوکھی منطق
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے سینئر قانون دان و عزاداری کونسل کے چیئرمین شاکر علی رضوی کے قتل کو افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے تاہم پولیس اس کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے، بیکری ملازم تشدد کیس میں علی عمران کو شامل تفتیش کرنے کی ہدایت وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے نازک فیصلہ تھا، آج بھی کہتا ہوں کہ سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو گورنر پنجاب نے پناہ دی تھی۔

فرانزک لیب کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ پنجاب حکومت نے امن و امان کے قیام کے لئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ شاکر علی رضوی کا قتل انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، یہ قتل دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے تاہم پولیس اس کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے جس مین مزید حقائق سامنے آئینگے۔ انہوں نے بیکری ملازم تشدد کیس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کے لئے یہ انتہائی نازک فیصلہ تھا لیکن انہوں نے اپنے داماد کو شامل تفتیش کرا کر قانون کی حکمرانی کا وعدہ پورا کر دیا۔

وزیرقانون نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی روپوشی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا آج بھی کہتا ہوں کہ اسے گورنر ہاؤس میں گورنر پنجاب نے پناہ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس مجرموں کا گڑھ ہے جہاں سازشی عناصر بھی قیام پذیر ہیں اور ہر وقت سازشوں میں مصروف رہتے ہیں لیکن یہ پنجاب حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ یاد رہے کہ وزیر قانون کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ دہشت گرد گروہوں سے ان کے مراسم ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے عزاداری کونسل کے چیئرمین کے قتل کو بھی ذاتی دشمنی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 204821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش