0
Friday 19 Oct 2012 22:50

جماعت اسلامی کالعدم تنظیموں کے حصار سے نکل کر نمائندہ دینی قیادت کیساتھ بیٹھے، پروفیسر ساجد میر

جماعت اسلامی کالعدم تنظیموں کے حصار سے نکل کر نمائندہ دینی قیادت کیساتھ بیٹھے، پروفیسر ساجد میر
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی سیکولر قوتوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جماعت اسلامی کالعدم تنظیموں کے حصار سے نکل کر نمائندہ دینی قیادت کے ساتھ بیٹھے، اتحاد کا صرف درس ہی نہیں دینا چاہیے، اس پر عمل بھی کرنا چاہیے، کینیڈا روانگی سے قبل لاہور میں کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی رکن جماعتیں غیر مشروط طور پر جمع ہوئی ہیں، انکا مقصد صرف اور صرف امریکہ نواز سیکولر قوتوں کے مقابلے میں دینی قوتوں کو اکٹھا کرنا ہے، لہذا جماعت اسلامی کو بھی غیر مشروط طور پر اس کا حصہ بن جانا چاہیے۔

 ساجد میر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں گروہی اور ذاتی مفادات کی بجائے قومی اور ملک کے اجتماعی مفاد کے لیے سوچنا ہوگا، ایم ایم اے کے تنظیمی ڈھانچہ کی تشکیل اور دستور سمیت دیگر امور کی تیاری عیدالاضحیٰ کے بعد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شمالی وزیرستان آپریشن کی غلطی نہیں کرنی چاہیے، اس سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کو مزید ہوا ملے گی، حکومت امریکی دبائو قبول کرکے ملکی سلامتی کو مزید خطرات میں نہ ڈالے، انہوں نے کہا کہ حکومت کراچی، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، فرقہ وارانہ قتل وغارت گری روکنے اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بھی ایم ایم اے تعمیری اور موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 204870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش