0
Sunday 21 Oct 2012 11:02

وٹو نے آزاد حکومت میں تبدیلی کا امکان مسترد کر دیا

وٹو نے آزاد حکومت میں تبدیلی کا امکان مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ وزیر برائے امور کشمیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہٹانے کی کوشش نہیں کر رہی۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یا سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد فیڈریشن کی جماعت ہے باقی کسی جماعت کی یہ پوزیشن نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ زندہ قومیں کبھی اپنے موقف سے پیچھی نہیں ہٹتیں، تاخیر ہو سکتی ہے مگر مایوسی نہیں۔ پوری قوم مسئلہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل دیکھنا چاہتی ہے۔ 

میاں منظور وٹو نے کہا کہ اگر بھارت کو کوئی قباحت نظر آتی ہے تو پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کیا جا سکتا ہے۔ کشمیری قیادت کی مرضی کے بغیر پاکستانی حکومت اور عوام کوئی فیصلہ ماننے کو تیار نہیں۔ میں جب بھی بھارت گیا ہوں میں نے ہر پروگرام میں کشمیر کے بارے میں کھل کر بات کی ہے میں نے وہاں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق نکالنا چاہیے یہ پوری پاکستانی قوم کا متفقہ فیصلہ ہے۔ اگر بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کو حل نہیں کرتا تو پھر پاکستان، بھارت اور کشمیری قیادت مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں۔ 

وفاقی وزیر امور کشمیر نے کہا کہ دونوں ممالک ایٹمی ہیں یہ چوتھی عالمی جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اگر اس جنگ سے بچنا ہے تو پھر پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہو گا۔ اگر اس مسئلے کو حل کرنا ہےتو پہلے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنا پڑے گا۔ آزاد کشمیر میں ان ہائوس تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لوگ وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہٹانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر ہونے والے واقعات کی روک تھام کے لیے میں آئندہ چند دنوں میں گلگت بلتستان کے وزیراعلی، آئی جی اور دیگر اعلی حکام سے میٹنگ کروں گا اور شاہراہ قراقرم کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کروں گا۔ حکومت شفاف طریقے سے جمہوری نظام کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 205280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش