0
Monday 22 Oct 2012 16:46

امریکہ نے ملالہ کو بنیاد بناکر پاکستانی قوم اور میڈیا کو اپنا ہم خیال بنا لیا ہے، ناہید حسین

امریکہ نے ملالہ کو بنیاد بناکر پاکستانی قوم اور میڈیا کو اپنا ہم خیال بنا لیا ہے، ناہید حسین
اسلام ٹائمز۔ اربن ڈیموکریٹک فرنٹ UDF کے چیئرمین ناہید حسین نے پاک ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والے تمام صحافی نہ تو بے ضمیر ہیں اور نہ ہی وطن فروش اور نہ ہی مذہب کا سودا کرنے والے، ان کی ہمدرریاں ملالہ کی ساتھ تھیں وہ محض جذبات میں استعمال ہوگئے، لہذا تمام صحافیوں کی نیتوں پر شک نہ کیا جائے کیونکہ وہ اپنے مالکان کی پالیسیوں پر عمل کرتے ہیں۔ آخر امریکہ نے بھی ان جنگجوﺅں کو سوویت یونین کے خلاف کفر کا فتوی جاری کرا کے جہاد پر آمادہ کرایا تھا اور وہ انجانے میں استعمال ہوگئے تھے آج وہی جنگجو جہادی طالبان یا ظالمان کے لقب سے پکارے جارہے ہیں یہ امریکی ایجنڈا ہے جس طرح ماضی میں طالبان استعمال ہوگئے تھے آج ان کی جگہ پاکستانی میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
 
ناہید حسین نے کہا کہ مذہبی جماعتیں ان حقائق کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ دشمن کیا کھیل رچانا چاہتا ہے صرف یک طرفہ طور پر انہتا پسندی سے میڈیا پر منفی انداز میں تنقید نہ کی جائے زمینی حقائق کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری سرزمین کس کے کنٹرول میں ہے یہیں سے اصل حقیقت کا اندازہ ہوجائے گا۔ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد امریکہ نے پہلی بار ملالہ کو بنیاد بنا کر پاکستانی قوم اور میڈیا کو اپنا ہم خیال بنا دیا ہے گو کہ حکمران تو ان کی ہم خیال ابتداء ہی سے ہیں ورنہ انہیں حکمرانی کا حق کیسے مل جاتا مگر یہاں امریکی قوتوں نے طالبان اور میڈیا کو ایک دوسرے کو دست گریبان کر دیا ہے تاکہ طالبان کی توپوں کا رُخ ان کی بجائے پاکستانی میڈیا کی طرف ہوجائے کیونکہ زیادہ تر پاکستانی میڈیا ڈرونز کے حوالے سے امریکہ مخالف رہا ہے۔

ناہید حسین نے کہا کہ 1939ء میں جرمنی کے خلاف دنیا بھر کی رائے عامہ کو برطانیہ اور امریکہ نے میڈیا کے ذریعے استعمال کیا یعنی جرمنی کو ایک ظالم ملک اور ہٹلر کو ایک ظالم حکمران کی حیثیت سے دنیا کے سامنے پیش کیا اس قسم کے گٹھیا حربے سیاست کے ذریعے اور اعلیٰ پیمانے کے منصوبوں کے تحت استعمال کئے جاتے ہیں۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ ماضی سے آج تک میڈیا پر ہمیشہ یہی الزام لگتا رہا ہے کہ وہ طالبان اور انتہاء پسندوں کا ساتھ دیتا ہے جبکہ اصل حقیقت یہی ہے کہ میڈیا نے ہمیشہ مظلوموں کی ساتھ دینے کی کوشش کی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں صحافیوں کو قتل کر دیا گیا چونکہ الیکشن قریب ہے لہذا میڈیا الیکشن کے حوالے سے رائے عامہ کو مثبت انداز میں ہموار کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ملالہ کا ڈرامہ ایک منصوبے کے تحت رچایا گیا جس کے نتیجے میں کرپشن کی مزید داستانیں دفن ہوگئیں ڈرونز کیلئے موقع حاصل کر لیا گیا عاشقان رسول کی ریلیاں تھم گئیں اور نیٹو سپلائی بحال ہوئی۔ انہوں نے کہا ان حقائق کو سمجھنے کی ضرورت ہے میڈیا آلہ کار نہیں بلکہ انجان میں استعمال ہوا موجودہ بالا تناظر میں جتنی بھی مذمت کیجائے وہ کم ہے۔
خبر کا کوڈ : 205652
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش