0
Wednesday 24 Oct 2012 13:58

بھٹو خاندان کے قاتل بھٹو خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں، ممتاز بھٹو

بھٹو خاندان کے قاتل بھٹو خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں، ممتاز بھٹو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار ممتاز علی خان بھٹو نے بیگم نصرت بھٹو کی برسی ان کے گھر 70 کلفٹن جا کر بھٹو خاندان کے ہمراہ منائی۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج کے دن بھٹو خاندان کے قاتل اور ان کے خون سے ہولی کھیلنے والے غدار اور مفاد پرست گڑھی خدا بخش میں بھٹو خاندان اور شہدا کے قبرستان میں جمع ہو کر ملک بھر کے عوام اور بھٹو خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔ عوام کو بیوقوف بنانے والے مفاد پرستوں سے میرا سوال ہے کہ جب ذوالفقار علی بھٹو پر مقدمہ چل رہا تھا اور انہیں پھانسی ہو رہی تھی تو اس وقت یہ لوگ کہاں تھے؟ جب کلفٹن کی شاہراہ پر مرتضی بھٹو اور اس کے آٹھ ساتھی قتل کئے گئے اس پر اس ٹولے نے کیا ردعمل ظاہر کیا تھا؟ آج وہ تمام پولیس والے جو شہید مرتضی بھٹو کے قتل میں ملوث تھے حکمرانوں کے ساتھی بن کر اعزازات کے ساتھ بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ جب اٹھارہ سالوں سے شہید نصرت بھٹو اپنے گھر سے یرغمال بنا کر لاپتہ کردی گئی تھیں اور پھر ان کی لاش کو لا کر گڑھی خدا بخش میں دفن کیا گیا تو زرداری لیگ والوں نے یہ تک نہیں پوچھا کہ اتنا عرصہ وہ کہاں تھیں کس حال میں تھیں؟ ان کی موت کیسے واقع ہوئی؟ یہاں یہ بات بھی نہیں بھلائی جا سکتی کہ 1986 میں شہید شاہنواز بھٹو کو فرانس میں قتل کیا گیا لیکن ان مگر مچھوں نے اپنے تین بار کے دور اقتدار میں کبھی تحقیقات کروانے کا نہیں سوچا نہ ہی فرانس حکومت سے پوچھا کہ واقعہ کیسے ہوا؟

انہوں نے کہا کہ عوام نے ان حکمرانوں کا اصلی چہرہ پہچان لیا ہے اور پاکستان کے دیگر صوبوں میں ان کا نام و نشان نہیں ہے، سندھ کارڈ کا دعویٰ کرنے والوں کو آج سندھ میں بھی بوٹوں، انڈوں اور لوٹوں کا سامنا کر پڑ رہا ہے اور پولیس کی بھاری نفری کے بغیر یہ لوگ سندھ میں کہیں جا نہیں سکتے، جس سے صاف ظاہر ہو چکا ہے کہ ان کا خاتمہ ہوچکا ہے اب یہ لوگ صرف بے حیائی اور ڈھٹائی سے اقتدار کی کرسی سے چمٹے بیٹھے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 206189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش