0
Saturday 27 Oct 2012 04:22

قربانی کا اصل مقصد ہے کہ ہم ہر سال اپنے اعمال کا جائزہ لیں، ثروت اعجاز قادری

قربانی کا اصل مقصد ہے کہ ہم ہر سال اپنے اعمال کا جائزہ لیں، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے پاکستان و عالم اسلام کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی دلی مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ عید قرباں صبر، برداشت، رواداری کی تلقین کے ساتھ اسلام کی بقاء و سلامتی کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔ عید قربان کا مقصد صرف جانوروں کی قربانی دینا قطعی نہیں بلکہ قربانی کا اصل مقصد ہے کہ ہم ہر سال اپنے اعمال کا جائزہ لیں اور اپنی ذات سے وہ خرابیاں ختم کریں جس سے کسی دوسرے کو تکلیف پہنچتی ہو۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ عید قربان تجدید عہد کا یوم ہے، آؤ آج ہم سب مل کر اللہ رب العزت کی بارگاہ میں یہ عہد کریں کہ اسلام کی سربلندی و ملک کی سلامتی کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان کے حکمرانوں اور عوامی نمائندوں کو بھی یہ عہد کرنا چاہیے کہ وہ ملک کے عوامی مسائل حل کرنے کے ساتھ اسلام اور پاکستان کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ سنت ابراہیمی کی یاد تازہ کرتے ہوئے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم پر بھی ایسا وقت آسکتا ہے جب اللہ کی راہ میں جان کی قربانی طلب کی جائے کیونکہ ہماری جان اللہ عزوجل کی ملکیت اور اللہ عزوجل کے رسول کے دین نظام مصطفےٰ کی امانت ہے، موت ایک ناقابل تردید حقیقت ہے، شہادت مومن کی سعادت ہے، حج کا اجتماع ہمیں اپنے اعمال کے احتساب کی طرف توجہ دلاتا ہے اور حجاج کرام کو زندگی میں مدت کے لباس میں ملبوس کرکے مسلمانوں کو کامیاب زندگی بسر کرنے کا درس دیتا ہے، یہ مبارک اجتماع محشر کے اجتماع کا آئینہ دار ہے، مسلمانوں میں صرف حجاج ہی تقویٰ پر کاربند ہوجائیں تو دنیا میں ظلم اور غرور کا نظام آج ہی زمین بوس ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عید قرباں کے موقع پر اپنے اردگرد ان افراد کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو کہ اپنے محدود وسائل کے تحت سنت ابراہیمی کو ادا کرنے سے قاصر ہیں بلکہ نفس کی قربانی دے رہے ہیں، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اسلام میں نفس کی قربانی کو ترجیح دی گئی ہے جس کے تحت ہم سب کو اپنا احتساب کرنا چاہیے۔ محمد ثروت اعجاز قادری نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ عید قرباں کے موقع پر ذاتی خواہشات، بے دریغ اخراجات و شاہی خرچیوں کے بجائے غربت، افلاس اور فاقہ کشی کی چکی میں پسنے والے اور سیلاب سے متاثر ہونے والے غریب عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے اقدامات کریں۔
خبر کا کوڈ : 206847
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش