0
Monday 29 Oct 2012 00:42

میانمار، عید کی رات فسادات میں 80 افراد ہلاک

میانمار، عید کی رات فسادات میں 80 افراد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ میانمار میں عید الاضحی کی رات سے شروع ہونے والے فسادات میں ہلاک افراد کی تعداد اسّی ہو گئی۔ روہنگیا مسلمانوں کے کئی دیہاتوں کو آگ لگا دی گئی۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے میانمار کے مغربی علاقوں میں نسلی فسادات میں ہونے والی تباہی کے تصویری ثبوت پیش کر دیئے۔ راخائن کے علاقے میں مسلمانوں کی بستیوں پر حملے کیے گئے۔ مارے جانیوالوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ مسلمانوں کے گھر جلا دیئے گئے ہیں۔ میانمار کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کو اپنا شہری نہیں مانتی۔ ہزاروں روہنگیا مسلمان، جن کے پاس شہری حقوق نہیں ہیں، سمندر کے راستے نقل مکانی کرگئے ہیں۔ یہ لوگ ایک جزیرے پر پھنسے ہوئے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے برما کی حکومت سے رخائن میں تشدد روکنے کے مزید کوششیں کرنے کے لیے کہا ہے۔ مغربی میڈیا کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے جو سیٹلائٹ تصاویر دی ہیں، اس سے مغربی برما میں مسلمانوں کی زبردست بربادی کے پختہ ثبوت ملے ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے راخائن میں زیادہ تر روہنگیا مسلمان آباد تھے جو بدھ مت آبادی کے حملوں کا نشانہ بنے۔ 

میارنمار میں، روہنگیا مسلمانوں اور بدھ مذہب کے پیروکاروں کے درمیان فسادات میں ایک سو بارہ افراد ہلاک اور بہتّر زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدوں کے مطابق رياست راکھين ميں سیکڑوں گھروں کو آگ لگا دی گئی اور دونوں طرف سے درميان فائرنگ کے تبادلے کی بھی اطلاع ہے۔ فساد زدہ علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی اداروں کے مطابق فسادات کی لہر نے کئی مضافاتی اضلاع کو بھی اپنی لپيٹ ميں لے ليا۔ ادھر اقوام متحدہ کے ايک تفتيش کار کا کہنا ہے کہ ميانمار کی حکومت ملک کے حساس علاقوں ميں کشيدگی کو روکنے سے متعلق اہم فيصلوں ميں تاخير سے کام لے رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 207243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش