0
Tuesday 30 Oct 2012 23:42

مولانا فضل الرحمان سے ذاتی اختلاف نہیں، دینی جماعتوں کی سیاست زرداری کے سائے سے آزادانہ ہونی چاہیے، لیاقت بلوچ

مولانا فضل الرحمان سے ذاتی اختلاف نہیں، دینی جماعتوں کی سیاست زرداری کے سائے سے آزادانہ ہونی چاہیے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی صورتحال میں عام انتخابات ناگزیر ہوچکے ہیں ۔ جو انتخابات سے بھاگے گا اس کی سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی ۔ آئین میں انتخابات کا مینڈیٹ پانچ سال ہے اس کو بڑھانے کا کسی حکومت کو اختیار نہیں ہے ۔ تمام دینی قوتوں کو متحد ہونا چاہیے لیکن دینی جماعتوں کی سیاست کو زرداری کے سائے میں نہیں آزادانہ طور پر بڑھنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے الخدمت فاﺅنڈیشن کے تحت چمڑہ منڈی میں قربانی کی کھالوں کے مرکزی کیمپ کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر الخدمت فاﺅنڈیشن لاہور کے صدر احمد جمیل راشد، ثریا عظیم وقف ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر فیض الباری و دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ منظور وٹو کو پنجاب میں ایسے موقع پر چانس ملا ہے جب پیپلز پارٹی کا بوریا بستر گول ہو رہا ہے ۔ مولانا فضل الرحمن سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاﺅنڈیشن کو پورے ملک میں پچھلے سال کی نسبت 25 فیصد زائد قربانی کی کھالیں ملی ہیں ۔ کراچی میں 27 فیصد اور لاہور میں 35 فیصد سے زائد قربانی کی کھالیں حاصل ہوئی ہیں ۔ کارکنان کو مبارکباد جبکہ خدمت خلق کے میدان میں برادر اسلامی ممالک ترکی، مصر، یو کے آئی ایم اے، عرب میڈیکل یونین اور ترکی کے صدر عبداللہ گل اور وزیراعظم رجب طیب اردگان اور اخوان المسلمون کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی عام انتخابات کی بھر پور تیاری کر رہی ہے ۔ ہم تمام دینی سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں اور ہمارے آپشن کھلے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوج، اسٹیبلشمنٹ، ایجنسیاں اور ایوان صدر کو سپریم کور ٹ کے فیصلے کے مطابق غیر جانبدار ہونا چاہیے ۔ یہ کب ہوں گے جب کراچی میں آزادانہ اور خوف سے پاک ماحول میں انتخابات ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق سپریم کورٹ کو حاصل اختیارات کی طرح الیکشن کمیشن کو بھی مالی و انتظامی اختیارات ملنے چاہئیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے جماعت اسلامی کے بارے میں جو الفاظ کہے ہیں، ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم مخالف اتحاد ترتیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اینٹی ایم کیو ایم تمام قوتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 207783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش