0
Thursday 1 Nov 2012 16:18

سعودی عرب، قطر اور بحرین میں امریکی و یورپی چینلز آزاد، لیکن ایرانی چینلز پر پابندی؟

سعودی عرب، قطر اور بحرین میں امریکی و یورپی چینلز آزاد، لیکن ایرانی چینلز پر پابندی؟
رپورٹ: ساجد حسین

اسلام کی ٹھیکیداری کا ڈھنڈورا پیٹنے والے آل سعود، آل خلیفہ و آل ثانی حتٰی کہ حجاز جیسی مقدس سرزمین پر برطانوی منصوبے سے قابض نام نہاد خادمین حرمین شریفین کی منافقت اور دوغلی پالیسی کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ سعودی عرب، قطر اور بحرین میں امریکی اور یورپی چینلز آزاد ہیں لیکن ایرانی ٹی وی چینلز پر پابندی ہے۔ سعودی عرب، قطر اور بحرین میں کیبل نیٹ ورک پر ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی ٹی وی چینلز، جن میں اکثریت بداخلاقی اور عریانیت سے بھرپور امریکی اور یورپی چینلز کی ہے، آزادی سے اپنا کام کر رہے ہیں۔ جب کہ ڈش ریسور پر ہزاروں کی تعداد میں بداخلاقی اور عریانیت سے بھرپور امریکی اور یورپی چینلز اس کے علاوہ ہیں۔

مقام افسوس اور لمحہ فکریہ یہ ہے کہ سعودی عرب، قطر اور بحرین میں کیبل نیٹ ورک اور ڈش ریسور دونوں پر انقلاب اسلامی ایران کے ٹی وی چینلز پر مکمل پابندی عائد ہیں۔ دنیا بھر میں مقبول مختلف ایرانی ٹی وی چینلز جیسے  العالم، سحر اور پریس ٹی وی حتٰی کہ کسی بھی ایرانی ٹی وی چینل کی نشریات آل سعود، آل خلیفہ و آل ثانی کی سلطنت میں نہیں چل سکتیں، وجہ صاف ظاہر ہے کہ ان چینلز پر امریکہ اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف بات ہوتی ہے، جبکہ سعودی عرب، قطر اور بحرین کے مطلق العنان ڈکٹیٹرز امریکہ اور اسرائیل کے خلاف بات برداشت نہیں کرسکتے۔
خبر کا کوڈ : 208146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش