1
0
Thursday 1 Nov 2012 16:25

انقلابی شاعر ضمیر کا قیدی ہے، قطری حکومت ظالمانہ کارروائیاں بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

انقلابی شاعر ضمیر کا قیدی ہے، قطری حکومت ظالمانہ کارروائیاں بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
رپورٹ: سید نوید حسین نقوی

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ قطر کے انقلابی شاعر پر جیل میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ قطری حکومت انقلابی شاعر محمد العجمی پر بند دروازوں میں مقدمہ چلا رہی ہے۔ قطری شاعر نے بعض عرب ملکوں میں عوامی تحریکوں کے حق میں انقلابی شعر کہے تھے۔ انسانی حقوق کی اس تنظیم نے کہا ہے کہ قطر کے اٹارنی جنرل نے محمد العجمی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے ان کے اشعار کو ثبوت کے طور پر پیش کیا ہے، جن میں انقلابی شاعر نے امیر قطر کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا تھا۔

محمد بن الذيب العجمی المعروف محمد العجمی قطر کے عظیم انقلابی شاعر بن کر ابھرے ہیں۔ آپ کو امیر قطر کی ظالمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے کی پاداش میں 6 نومبر 2011ء کو دوہا سے گرفتار کیا گیا۔ قطر کی ایک جیل میں العجمی پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ گزشتہ عرصے میں پانچ دفعہ ان کے کیس کی سماعت ملتوی ہوچکی ہے۔ ان کے کیس کی آئندہ سماعت 29 نومبر 2012ء کو ہے۔ العجمی نے اپنے اشعار میں تیونس سے شروع ہونے والے عرب اسپرنگ کی حمایت کرتے ہوئے امیر قطر کو خبردار کیا ہے کہ وہ ظالمانہ کارروائیاں ترک کر دے، ورنہ قطری قوم بھی تیونس کی طرح ظالم نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی۔

اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قطر کی حکومت پر زور دیا ہے کہ العجمی کو جلد رہا کیا جائے۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے موقف اختیار کیا ہے کہ انقلابی شاعر نے امیر قطر کے خلاف نظم لکھ کر اپنے جائز حق آزادی اظہار کا مظاہرہ کیا ہے۔ تنظیم نے انقلابی شاعر کو ''ضمیر کا قیدی'' قرار دیا ہے۔ Prisoner of Conscience یا ضمیر کا قیدی کی اصطلاح ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے آزادی اظہار کے جرم میں قید افراد کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

اس سے قبل اس اصطلاح کو کویت سے تعلق رکھنے والے بلاگر حمد النقی کے لئے بھی استعمال کیا گیا تھا۔ جنہیں آل سعود اور بحرین کی بادشاہت کو ہدف تنقید بنانے کے جرم میں دس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے حمد النقی کو ''ضمیر کا قیدی'' قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
احمد العجمی کا تذکرہ کرتے ہوئے ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسے شواہد موجود نہیں ہیں، جن سے یہ بات ثابت ہوسکے کہ العجمی نے آزادی اظہار رائے کی حدود کی خلاف ورزی کی ہو۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے العجمی کے ٹرائل کو قطری حکومت کے دوہرے معیارات کی واضح دلیل قرار دیتے ہوئے محمد العجمی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 208212
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Germany
Shame for u americian dictator ameer of qatar
ہماری پیشکش