0
Sunday 4 Nov 2012 14:29

مارکیٹوں کی سیکیورٹی کے لئے تاجروں سے اخراجات لئے جائیں گے

مارکیٹوں کی سیکیورٹی کے لئے تاجروں سے اخراجات لئے جائیں گے
اسلام ٹائمز۔ بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان کی شکایات پر حکومت نے خصوصی سیکیورٹی انتظامات تجویز کئے ہیں۔ گورنر سندھ کی ہدایت پر مارکیٹوں کی خصوصی سیکیورٹی سی پی ایل سی کے حوالے کی گئی ہے۔ سندھ پولیس معاہدے کے تحت پولیس کی نفری سی پی ایل سی کو دے گی۔ ان اہلکاروں کے کھانے، پینے، گاڑیوں کا ایندھن، چوکیوں، ٹاورز کی تعمیرات و کیمروں کی تنصیب کے اخراجات خصوصی سیکیورٹی مانگنے والی مارکیٹوں کے تاجروں سے لئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ” ماڈل سیکیورٹی مارکیٹ “ کی چوکیوں، ٹاور کی تعمیر، کیمروں کی تنصیب و دیگر اخراجات پر اوسطاً 3 سے 4 لاکھ روپے خرچ ہونگے جبکہ تعینات اہلکاروں کے کھانے پینے، فیول، کیمروں کی تنصیب اور دیگر اخراجات پر ہر ماہ 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجروں کو خدشہ ہے کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی و بعض دیگر متحدہ مخالف تنظیمیں سی پی ایل سی کو متحدہ کے زیر اثر سمجھتی ہیں۔ سی پی ایل سی سے سیکورٹی لینا متحدہ مخالف تنظیموں و گروہوں کی دشمنی مول لینے کے برابر ہوگا۔ دوسری جانب انہیں مزید لاکھوں روپے اضافی خرچ بھی کرنے ہونگے۔ ادھر سی پی ایل سی نے ٹمبر مارکیٹ کو ماڈل سیکورٹی مارکیٹ بنا دیا ہے۔ ٹمبر مارکیٹ میں 40 پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کرکے موبائل وین و دیگر سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 208778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش